بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کیلئے جے یو آئی ساتھ نہیں دیتی تو حکومت کو 12 سے زائد ووٹوں کی ضرورت ہوگی۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ آئینی ترمیم روکنے میں جے یو آئی (ف) نے کردار ادا کیا ہے، آئینی ترمیم کو روکنے میں دوسرا کردار آرٹیکل 63 اے کا ہے،
علی ظفر نے کہا کہ سپریم کورٹ نظرثانی سے متعلق کوئی فیصلہ ہوتا ہے تو پھر صورتحال تبدیل ہوگی، موجودہ بینچ کو غیرآئینی سمجھتے ہیں حکومت اسی بینچ کے فیصلے کا انتظار کررہی ہے۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ سینیٹ میں کوئی بھی پی ٹی آئی ممبر ہارس ٹریڈنگ میں ملوث نہیں ہوگا، سینیٹ میں کوئی بھی ممبران کیساتھ نہیں جاتا تو یہ آئینی ترمیم نہیں لاسکتے۔
بیرسٹرعلی ظفر کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے تمام ممبرز سیف ایریاز میں ہیں امید ہے کوئی ہارس ٹریڈنگ نہیں کریگا۔
انھوں نے کہا کہ آج سپریم کورٹ میں آئین وقانون کے مطابق بحث کی ہے، آج سپریم کورٹ میں جو واقعہ ہوا اس کی بالکل حمایت نہیں کرتا، سپریم کورٹ میں وکیل کو اس قسم کا رویہ نہیں رکھنا چاہیے۔