پیر, اکتوبر 14, 2024
اشتہار

پی ٹی آئی نے بانی سے جیل میں ملاقات کیلیے باضابطہ درخواست دے دی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اڈیالہ جیل میں بانی چیئرمین سے ملاقات کیلیے باضابطہ درخواست جمع کروا دی۔

پی ٹی آئی کی طرف سے بیرسٹر گوہر خان اور حامد رضا کو بانی سے ملاقات کیلیے درخواست وزارت داخلہ کو موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیا کہ آخری دفعہ ہمارے وکیلوں کی بانی سے ملاقات 3 اکتوبر کو ہوئی تھی۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ بانی سے فوری ملاقات کرنے کی اجازت دی جائے۔

- Advertisement -

پی ٹی آئی نے 15 اکتوبر کو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کانفرنس کے موقع پر اسلام آباد کے ڈی چوک پر احتجاج کی کال دے رکھی ہے جبکہ حکومت نے سیاسی جماعت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کرنے سے ملک کی بدنامی ہوگی۔

ایس سی او کانفرنس 15 سے 16 اکتوبر تک اسلام آباد میں جاری رہے گی جس میں رکن ممالک کے نمائندے بلخصوص چینی و روسی وزارئے اعظم شرکت کیلیے پہنچ رہے ہیں۔

دوسری جانب، پی ٹی آئی نے ڈی چوک پر احتجاج مؤخر کرنے کا فیصلہ بانی پی ٹی آئی سے وکلا، ڈاکٹرز اور بہنوں کی ملاقات کی اجازت ملنے سے مشروع کر دیا ہے۔

گزشتہ روز مرکزی سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں کہا تھا کہ ہمارا احتجاج ایس سی او کے حوالے سے نہیں ہے۔

شیخ وقاص اکرم نے کہا تھا کہ پارٹی نے پنجاب میں احتجاج کا شیڈول جاری کیا تھا جس کے مطابق ملتان اور ساہیوال میں 11 تاریخ کو احتجاج کیا گیا جبکہ شیڈول کے تحت 13 تاریخ کو ہم نے احتجاج ختم کرنا تھا اور اسلام آباد میں گرینڈ احتجاج کی کال دینی تھی۔

انہوں نے بتایا تھا کہ بانی سے ملاقات کیلیے عدالتوں سے اجازت لی مگر حکومت نے ملاقاتیں 5 سے 6 ہفتوں سے بند کر دی ہیں، بانی سے ان کے وکلا اور بہنوں کی ملاقاتیں بھی بند کر دی گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملاقاتوں پر پابندی سے ہمارا بانی سے رابطہ ختم ہو کر رہ گیا ہے، اس دوران خبریں آئیں کہ بانی سے جیل میں سلوک ٹھیک نہیں ہو رہا، ایسی خبروں کی تصدیق کا کوئی ذریعہ نہیں تھا اور جیل سپرٹنڈنٹ پر بھی یقین نہیں کر سکتے۔

سیکریٹری اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ حکومت بانی سے 14 تاریخ تک ملاقات کی اجازت دے، اگر ملاقات کی اجازت نہیں دی تو 15 کو اسلام آباد آئیں گے، جماعت کی سیاسی کمیٹی میں شامل 98 فیصد ارکان کی رائے احتجاج کے حق میں ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں