ملتان ٹیسٹ میں انگلینڈ کی تمام 20 وکٹیں حاصل کر کے قومی اسپنر ساجد خان اور نعمان علی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کی دوسری کامیاب اسپن جوڑی بن گئے۔
پاکستان اور انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کا سیریز کا پہلا میچ اگرچہ انگلینڈ کے صرف دو آدمیوں (ہیری بروک اور جو روٹ) کی بدولت جیتا تو دوسرے میچ میں پاکستان کے دو آدمیوں نے انگلش بلے بازوں کو بے بس کر کے ٹیسٹ میچ اپنے نام کیا۔
ملتان میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کی تمام 20 وکٹیں پاکستانی اسپنر جوڑی ساجد خان اور نعمان علی نے حاصل کیں۔
ساجد علی نے پہلی اننگ میں 7 اور دوسری میں 2 جب کہ نعمان علی نے پہلی اننگ میں 3 اور دوسری اننگ میں 8 وکٹیں حاصل کیں۔
View this post on Instagram
اس کارکردگی کے ساتھ ہی وہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کی دوسری اسپن بولر جوڑی بن گئے ہیں، جنہوں نے میچ کی دونوں اننگ میں تمام حریف بلے بازوں کو ٹھکانے لگایا۔
اس سے قبل انگلینڈ کی اسپن جوڑی جم لیک اور ٹونی لاک پر مشتمل اسپن جوڑی نے آسٹریلیا خلاف 1956 میں تمام 20 وکٹیں حاصل کی تھی تاہم اس کی خاص بات یہ تھی کہ جم لیک نے صرف ایک جب کہ ٹونی لاک نے 19 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
View this post on Instagram
واضح رہے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں ساتویں بار یہ موقع آیا ہے کہ صرف دو بولرز نے حریف ٹیم کو دونوں اننگز میں ٹھکانے لگایا ہو۔
View this post on Instagram
پاکستان، آسٹریلیا اور انگلینڈ دو، دو بار یہ کارنامہ انجام دے چکے جب کہ جنوبی افریقہ بولرز نے ایک بار یہ سنگ میل عبور کیا۔
اس کے ساتھ ہی قومی اسپنرز نے 52 سال بعد کسی بھی ٹیسٹ میچ میں حریف تمام کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے کے ریکارڈ کو برابر کیا۔ آخری بار 1972 میں آسٹریلیا کے فاسٹ بولر ڈینس للی اور باب میسی نے انگلینڈ کے 20 کھلاڑی آوٹ کیے تھے۔
ساجد اور نعمان نے 68 سال بعد پاکستان کی جانب سے دوسری بار یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔
پاکستان کی جانب سے 1956 کے کراچی ٹیسٹ میں یہ کارنامہ انجام دے کر آسٹریلیا کو 9 وکٹ سے ہرایا تھا۔
اس میچ میں فضل محمود اور خان محمد نے مشترکہ طور پر 20 آؤٹ کیے تھے۔ فضل محمود نے اس میچ میں 13 اور خان محمد نے 7 وکٹیں حاصل کی تھیں۔