اتوار, اکتوبر 27, 2024
اشتہار

فیصلہ کر لیں کہ ملک کا سوچنا ہے یا آئی ایم ایف کی ماننی ہے: خالد محمود کھوکھر

اشتہار

حیرت انگیز

صدر پاکستان کسان اتحاد خالد محمود کھوکھر کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے قرضوں سے حکمران عیاشیاں کررہے ہیں، فیصلہ کر لیں کہ ملک کا سوچنا ہے یا آئی ایم ایف کی ماننی ہے۔

  ملتان میں پریس کانفرنس کے دوران خالد محمود کھوکھر کا مزید کہنا تھا کہ زراعت تباہ ہوئی تو ملکی معیشت ڈوب جائے گی، زراعت کو تباہ کرنا آئی ایم ایف کا ایجنڈہ ہے، حکمران ہوش کے ناخن لیں اور زرعی شعبے پر توجہ دیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت گندم کا ریٹ مقرر کرے، گندم کی کاشت کے حوالے سے اجلاس بلائے جائیں، یوریا کھاد کی قیمتوں میں کمی لائی جائے اگر حکومت نے گندم کی فصل پر توجہ نہ دی تو ماضی کی طرح دوبارہ سے آٹے کا بحران جنم لے سکتا ہے، ہم زرعی ملک ہونے کے باوجود 10 سے 12 ارب ڈالر کی اجناس باہر سے منگواتے ہیں۔

- Advertisement -

خالد کھوکھر کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے بھی فصلوں کی پیداوار میں کمی آئی ہے، کپاس کی پیداوار میں 54 فیصد کمی سے کسان کی کمر ٹوٹ چکی ہے، حکومت ٹریکٹرز پر 9 ارب سبسڈی دیکر 22 ارب روپے کے ٹیکسز لگا رہی ہے جس سے ٹریکٹر انڈسٹری بھی تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے، اس سال صرف تین ہزار ٹریکٹر فروخت ہوئے ہیں۔

صدر پاکستان کسان اتحاد خالد محمود کھوکھر نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے قرضوں سے حکمران عیاشیاں کررہے ہیں، آئی ایم ایف کی فرمائش پر مزید ٹیکسز لگائے گئے تو زراعت کا شعبہ مکمل تباہ ہو جائے گا، ملک میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں