اسلام آباد: کے الیکٹرک نے سال 2022-2023 میں 33 شہریوں کی ہلاکت پر نیپرا میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں سارا ملبہ شہریوں پر ڈال دیا۔
تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کے زیرانتظام علاقوں میں 33 شہریوں کی کرنٹ لگنے سے ہلاکت کے معاملے پر نیپرا کو جمع کرائے گئے کے الیکٹرک کے جواب میں ہوش ربا انکشافات کیے۔
کے الیکٹرک نے متعدد شہریوں کی ہلاکت کو بجلی چوری کی کوشش میں کرنٹ لگنے کی وجہ بتایا اور مرنے والے کئی شہریوں کو نشے کا عادی اور ذہنی مریض قرار دیا۔
کے ای کے جواب میں کرنٹ سے ہلاک ہونے والے بیشترشہریوں کو نامعلوم قرار دیا گیا۔
نیپرا نے گزشتہ ماہ کے الیکٹرک پر ایک کروڑ روپےکاجرمانہ عائد کیا تھا اور جاری شوکازنوٹس پرکے الیکٹرک کاجواب مسترد کردیا تھا۔
نیپرا نے 33 میں سے ایک متاثرہ خاندان کے لواحقین کو 35 لاکھ روپے معاوضے کا حکم دیا تھا اور کے ای کمپنی کو ایک متاثرہ محمد اسلم کے خاندان کے وارث کو ملازمت دینےکی بھی ہدایت کی تھی۔
نیپرا نے اگست 2023 میں کے الیکٹرک کو شوکازنوٹس جاری کیا تھا، جس میں کہا تھا کہ کے ای کے زیرانتظام علاقوں میں2022-2023 میں 33 شہریوں کی ہلاکتیں ہوئیں تھیں۔
جس کے بعد نیپرانےشہریوں کی ہلاکت کےمعاملےپر کےالیکٹرک کےخلاف کارروائی کا آغاز کیا تھا، نیپرا کے مطابق کے ای اور نیپرا قوانین پرعمل درآمد کرانے میں ناکام رہا۔