موٹر وے پولیس نے کراچی سے حیدرآباد براستہ سڑک ناکارہ مسافر بردار طیارے کو ٹول پلازہ کراس کرتے ہی روک لیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق آج صبح کراچی سے حیدرآباد ایک بڑے مسافر بردار ناکارہ طیارے کو بذریعہ سڑک منتقل کرنے کے لیے کراچی ایئرپورٹ سے موٹر وے (سپر ہائی وے) منتقل کیا گیا تھا۔
اس طیارے کو ایک خصوصی ٹرالی اور ٹرک کے ذریعے حیدرآباد منتقل کیا جا رہا تھا تاہم ٹول پلازہ کراس کرتے ہی موٹر وے پولیس نے جہاز لے جانے والے ٹریلر کو روک لیا۔
موٹر وے پولیس کا کہنا ہے کہ بغیر این او سی جہاز لے جانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی این او سی جاری کرتی ہے، جس میں منتقل کی جانے والی کسی بھی شے کی لمبائی، چوڑائی اور دیگر تفصیلات ہوتی ہیں۔
موٹر وے پولیس کا موقف ہے کہ اجازت نامہ ملنےکے بعد باقاعدہ پروٹوکول دیا جاتا ہے۔ انہیں اب تک این او سی موصول نہیں ہوا ہے۔ اجازت نامہ ملنے کے بعد ہی جہاز کو جانے کی اجازت دی جائے گی اور جہاز کے ساتھ موٹر وے کی گاڑیاں بھی جائیں گی۔
واضح رہے کہ پاکستان میں پہلی بار کسی مسافر بردار ہوائی جہاز کو زمین کے راستے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جا رہا ہے۔
موٹر وے پر پہلی بار اتنے بڑے مسافر بردار طیارے کو دیکھ کر وہاں لوگ جمع ہوگئے تھے اور اس کے ساتھ سیلفیاں لی تھیں۔
اس سے قبل سعودی عرب میں جہازوں کو بذریعہ سڑک منتقل کیا گیا تھا اور اس کارنامے میں بھی ایک پاکستانی ٹرک ڈرائیور کی محنت شامل تھی۔
مسافر طیارے کی بذریعہ سڑک کراچی سے حیدرآباد منتقلی، لوگ موٹر وے پر جہاز دیکھ کر حیران