وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے جے یو آئی سربراہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اپنے قول وفعل میں تضاد پیدا نہ کریں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے اٹک جیل سے رہا ہونے والے سرکاری ملازمین کا استقبال کیا۔ اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں جے یو آئی سربراہ پر تنقید کی۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو چاہیے کہ وہ اپنے قول و فعل میں تضاد پیدا نہ کریں۔ اگر آج دوبارہ الیکشن ہوں تو جے یو آئی (ف) ایک سیٹ بھی نہیں جیت سکتی۔
وزیراعلیٰ کے پی نے مزید کہا کہ پُر امن احتجاج کے لیے جانے والے ہمارے بہت سے کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔ ہمارے 90 فیصد سرکاری لوگ عدالتوں کے ذریعے رہا ہوچکے ہیں، کچھ لوگ باقی رہ گئے ہیں وہ بھی جلد رہا ہو جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے خلاف غیر قانونی مقدموں کا سلسلہ جاری ہے۔ حکومت جعلی پرچے کر کے لوگوں کو تنگ کر رہی ے لیکن اپنی اس حرکت سے اس نے خود کو ہی ایکسپوز کر دیا ہے۔
علی امین گنڈاپور نے واضح طور پر کہا کہ اس بار ہم جائیں گے تو پھر حکومت کا تختہ الٹ کر ہی واپس آئیں گے۔
واضح رہے کہ ماضی میں سخت سیاسی حریف پی ٹی آئی اور جے یو آئی میں حالیہ کچھ عرصے میں کافی قربتیں دیکھی گئیں۔ بالخصوص 26 ویں آئینی ترامیم کے معاملے پر پی ٹی آئی قیادت نے کئی بار فضل الرحمان سے ملاقاتیں بھی کیں تاہم ووٹنگ کے وقت پی ٹی آئی کے ترمیم کے خلاف جب کہ جے یو آئی نے ترمیم کے حق میں ووٹ دیا۔
’علی امین افغانستان سے رابطے کی بات کرے تو غدار، مریم بھارت سے رابطہ کرے تو ڈپلومیسی‘