نیوزی لینڈ اور بھارت کے درمیان ممبئی میں ہونے والا تیسرا ٹیسٹ فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگیا ہے، میزبان کو وائٹ واش سے بچنے کا چیلنج درپیش ہے۔
اپنی سرزمین پر وائٹ واش کی ہزیمت سے بچنے کے لیے بھارت نے ممبئی ٹیسٹ سے قبل نیت میں 35 بولرز کے ساتھ پریکٹس کی تھی جو اس ٹیسٹ میں تھوڑی کارگر بھی نظر آئی، کیویز نے پہلی اننگز میں ٹرننگ وکٹ پر بیٹنگ کرتے ہوئے 235 رنز بنائے اور آل آؤٹ ہوگئی۔
اس اننگز میں ڈیئرمچل 82 اور ول ینگ 71 رنز بنا کر نمایاں رہے تھے، بھارت کی طرف سے رویندر جڈیجا نے 5 جبکہ واشنگٹن سندر نے 4 وکٹیں حاصل کی تھی۔
بھارت جو بڑی لیڈ کی امید لگائے بیٹھا تھا اس کے بیٹرز پہلی اننگز میں کچھ خاص کمال نہ دکھا سکے اور پوری ٹیم 263 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی، شبمن گل 90 اور ریشبھ پنت 60 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے آف اسپنر اعجاز پٹیل نے عمدہ بولنگ کرتے ہوئے بھارتی بیٹنگ کو بڑے اسکور سے محدود رکھا، کیوی بولر نے پہلی اننگز میں 5 وکٹیں حاصل کیں۔
دوسری اننگز میں نیوزی لینڈ کی شروعات بہتر نہ ہوسکی اور وقفے سے وقفے سے اسکی وکٹیں گرتی رہیں، دوسرے دن کے اختتام تک کیویز نے دوسری اننگز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 177 رنز بنائے تھے اور اسے بھارت پر 143 رنز کی برتری حاصل تھی۔
میزبان کی طرف سے ایک بار پھر جڈیجا نے اچھی بولنگ کرتے ہوئے 4 کیویز کو پویلین بھیجا جبکہ ایشون کے حصے میں 3 وکٹیں آئیں۔
بھارت جو کہ سیریز کے پہلے دو ٹیسٹ بری طرح ہار چکا ہے اور اسے وانکھیڈے میں وائٹ واش سے بچنے کا چیلنج درپیش ہے، اس نے ہار سے بچنے کے لیے ہر حکمت عملی اپنائی ہے۔
اسپن وکٹیں بنانے کے ساتھ ساتھ دو دن پہلے نیٹ میں کافی اسپنرز کے ساتھ پریکٹس بھی کی ہے، تاہم اگر نیوزی لینڈ کی ٹیم 180 یا 200 رنز کی برتری لینے میں کامیاب ہوجاتی ہے تو بھارتی بیٹرز کے لیے وائٹ واش سے بچنا ایک چیلنج ہوگا۔