لندن: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ مجھے پیراتھائیرائڈ کی بیماری ہے پھر بھی 8، 9 ماہ سے دن رات کام کررہی ہوں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق لندن میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ گزشتہ سال جنوری میں سوئٹزرلینڈ میں سرجری ہوئی تھی، مجھے یہ سننے کو ملا کہ کیا پاکستان میں ایسا کوئی اسپتال نہیں جہاں سرجری ہوتی ہو۔
انہوں نے کہا کہ میرا جتنا بھی علاج ہوا ہے وہ پاکستان میں ہوا ہے لیکن پیراتھائیرائڈ ایسی بیماری ہے جس کا علاج دنیا کے صرف دو ممالک میں ہے، اس بیماری کا علاج برطانیہ میں بھی نہیں ہے، اس کا علاج صرف سوئٹزرلینڈ اور امریکا میں ہی ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ مجھ سے متعلق جھوٹ پھیلایا گیا کہ کینسر ہوگیا ہے، مجھے مجبوری میں بیماری سے متعلق بات کرنی پڑرہی ہے کیونکہ باتیں بنائی جارہی ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ جب مسلم لیگ ن کی حکومت چھینی جاتی ہے تو ملک نیچے چلا جاتا ہے، مخالفین کے پاس ہم پر تنقید کے لیے کچھ نہیں ہے، وہ صرف یہی کہتے ہیں نواز شریف علاج کے لیے باہر کیوں گئے، مخالفین یہی دیکھتے ہیں کوٹ کنسا پہنا ہے اور بیگ کتنے کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کارکردگی پر بات ہونی چاہیے کسی کی ذاتیات پر بات نہیں ہونی چاہیے، نواز شریف نے درست کہا ہے ان کے نصیب میں جانوروں کی طرح گاڑیوں کے پیچھے بھاگنا ہے، افسوس ہوتا ہے دو، چار بچے اس طرح کھڑے ہوتے ہیں۔
اسموگ سے معتلق مریم نواز نے کہا کہ اسموگ کو ختم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جارہا ہے، اسموگ کا سبب بننے والی چیزوں کے خلاف کارروائی کررہے ہیں۔