عدالت میں جرائم پیشہ افراد کو جرم ثابت ہونے پر سزا سنائی جاتی ہے لیکن ایک عدالت نے شہری کو صرف وزن بڑھانے پر قید کی سزا سنا دی۔
منفرد اور عجیب وغریب جرم پر عدالت کا انوکھا فیصلہ جنوبی کوریا سے سامنے آیا ہے جہاں عدالت نے دو افراد کو صرف اس بنیاد پر سزا سنائی کہ انہوں نے فوج میں زبردستی بھرتی سے بچنے کیلیے جان بوجھ کر اپنا وزن بڑھایا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سیئول کی عدالت نے ملکی فوج میں ضروری تربیت یا اپنا کردار ادا کرنے سے بچنے کے لیے 20 کلو تک وزن بڑھانے والے دو شہریوں کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
سیئول کی مشرقی ڈسٹرکٹ کورٹ کی جانب سے بتایا گیا کہ ملک کے فوجی سروس کے قانون کی خلاف ورزی کرنے پر مذکورہ ایک شہری اور اس کے دوست کو معاونت کرنے پر ایک، ایک سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق عدالت نے جن شہریوں کو سزا سنائی ہے وہ آپس میں دوست ہیں۔ تاہم اس سزا پر فوری عملدرآمد روکتے ہوئے دو سال کے لیے معطل کر دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2017 میں لیے گئے امتحان کے مطابق مذکورہ شہری فوج میں خدمات کے لیے جسمانی طور پر فٹ تھا۔ اس کا قد پانچ فُٹ چھ انچ جبکہ وزن 83 کلوگرام تھا۔ لیکن اپنے دوست کے مشورے پر مذکورہ شخص نے فوج کی ضروری خدمات سے بچنے اور سوشل ویلفیئر کے سینٹر میں جانے کے لیے اپنی خوراک بڑھا دی۔
دوبارہ 2022 اور 2023 کے دوران جب فوجی خدمات کے لیے جسمانی امتحان لیے گئے تو مذکورہ شہری کا وزن بڑھ کر 102 سے 105 کلوگرام ہو چکا تھا اور اس وزن کے ساتھ وہ سوشل ویلفیئر کے لیے موزوں قرار دیا گیا۔
عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مجرم قرار دیے گئے شہری نے وزن بڑھانے کے لیے بہت زیادہ کیلوریز والی خوراک کا استعمال شروع کیا اور بطور ڈیلیوری ورکر اپنے روزمرہ کا کام چھوڑ دیا جب کہ فوجی سروس سے بچنے کے لیے امتحان سے قبل مذکورہ شخص نے بہت زیادہ مقدار میں پانی بھی پیا۔
واضح رہے کہ جنوبی کوریا میں پڑوسی ملک شمالی کوریا سے خطرے کے پیش نظر ہر شہری پر لازم ہے کہ وہ فوج میں ڈیڑھ سال سے 21 ماہ تک ضروری خدمات انجام دے اور صرف ایسے افراد کو غیر فوجی مقامات پر فرائض کی انجام دہی کے لیے بھیجا جاتا ہے جن کو صحت کے مسائل ہوں۔