بیجنگ: بدعنوانی کے الزام میں زیر تفتیش چینی وزیر دفاع ڈونگ جُن کے خلاف کرپشن کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا۔
اے ایف پی کے مطابق وزیر دفاع ڈونگ جُن کے خلاف کرپشن کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، اگر ان رپورٹس کی تصدیق ہو جاتی ہے تو وہ صرف ایک سال کے دوران فوج میں بڑے کریک ڈاؤن کا شکار ہونے والے تیسرے وزیر دفاع بن جائیں گے۔
وزیر دفاع کے خلاف تحقیقات چینی فوج میں بدعنوانی کے خلاف بڑے کریک ڈاؤن کا حصہ ہے، وہ مسلسل تیسرے شخص ہیں جنھیں اس عہدے پر تفتیش کا سامنا ہے۔
ڈونگ جُن سابق بحری کمانڈر ہیں، انھیں گزشتہ سال دسمبر میں لی شنگ فو کی جگہ وزیر دفاع بنایا گیا تھا، اس دوران چین نے جاسوسی سمیت مختلف الزامات میں قید 3 امریکی شہریوں کو رہا کیا۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے چینی ہم منصب سے گفتگو میں امریکی شہریوں کی رہائی کا معاملہ اٹھایا تھا۔
واضح رہے کہ چینی صدر شی جن پنگ نے ایک دہائی قبل اقتدار میں آنے کے بعد سے سرکاری بدعنوانی کے خلاف بھرپور مہم چلائی ہے، پچھلے برس اس مہم نے مسلح افواج پر توجہ مرکوز کی ہے، 2023 کے موسم گرما کے بعد سے تقریباً 20 فوجی اور دفاعی صنعت کے اہلکاروں کو ہٹایا گیا ہے۔
کرپشن کی تحقیقات کا ہدف بننے والی شخصیات میں نمایاں ڈونگ جُن سے پہلے کے وزرائے دفاع تھے، جن کے بارے میں سرکاری میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ وی فینگے اور لی شانگفو دونوں کو حکمراں کمیونسٹ پارٹی سے نکال دیا گیا ہے اور ان کے خلاف بدعنوانی کی تحقیقات جاری ہیں۔