کرم : خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں فائربندی کے بعد حالات معمول پر آنے لگے، بازار کھلنے سے عوام کی مشکلات میں کمی آئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ضلع کرم کے مختلف مقامات پر عارضی طور پر فائربندی ہوگئی ، جس کے بعد حالات معمول پر آنا شروع ہوگئے، نجی تعلیمی ادارے کھل گئے اور بچوں نے اسکولوں کا رخ کرلیا۔
کرم میں فائربندی کے اعلان کے بعد دونوں جانب سے کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی، بازار کھلنے سے عوام کی مشکلات میں کمی آئی ہے تاہم لوئر کرم میں تعلیمی ادارے بدستور بند ہیں اور اہم شاہراہوں پر بھی ٹریفک بحال نہیں ہوسکی۔
پاراچنار روڈ پر بھی آمدورفت بحال نہیں ہوسکی ، جس کی وجہ سے غذائی اجناس کی قلت کا سامنا ہے اور کھانے پینے کی اشیا کی سپلائی بھی تاخیر کا شکار ہے۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے لوئر اور اپرکرم کے تمام مقامات پر پولیس اور فورسز کے دستے تعینات کیے گئے ہیں۔
سماجی رہنما میر افضل خان کا کہنا ہے پاراچنار سے پشاور جانے والی مرکزی شاہراہ پچاس دن سے بند ہے، جس سے تیل، اشیائے خورد و نوش اور ادویات ختم ہوگئی ہیں جبکہ پاک افغان خرلاچی سرحد بھی ہر قسم کی آمد و رفت اور تجارت کے لیے اب تک بند ہے۔
یاد رہے گیارہ روز سے جاری جھڑپوں میں ایک سو تیس افراد ہلاک اور ایک سو چھیاسی زخمی ہوئے۔