تاجر برادری نے سول نافرمانی کی تحریک کو ملک کے ساتھ غداری قرار دے دیا اور کہا عوام اس تحریک کی مخالفت کریں۔
تفصیلات کے مطابق تاجر برادری کا سول نافرمانی کی تحریک پر شدید ردعمل آیا اور تحریک کو ملک کے ساتھ غداری قرار دے دیا۔
تاجروں نے کہا کہ پاکستانی عوام سول نافرمانی کی کمپین کی مخالفت کریں ، یہ پاکستان کے حق میں ٹھیک نہیں ، سول نافرمانی جیسی غیر سنجیدہ کمپین نے ملک میں انارکی جیسا محول پیدا کر دیا ہے۔
تاجر برادری کے سارکردہ راہنماؤں نے سول نافرمان کا اعلان مسترد کردیا، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ڈائریکٹر احمد چنائے کا کہنا تھا کہ کچھ سیاسی عناصر کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کی کوشش کرنا ملک کے ساتھ غداری ہے، ملک کی موجود صورتحال میں اکانومی مستحکم ہو رہی ہے اور ملک بہتری کی جانب گامزن ہے۔
صدر آل سٹی تاجر اتحاد حماد پونیوالا نے کہا کہ ہمارے ملک میں ایک پروپیگنڈا چلایا جایا رہا ہے اور سول نافرمانی کی تحریک چلائی جا رہی ہے، مجھے ایسا لگتا ہے کہ جان بوجھ کر ایسا کیا جا رہا ہے تا کہ ملکی معیشت کو نقصان ہو، کراچی کی تاجر تنظیم مکمل طور پر اسکا بائیکاٹ کرتی ہے اور کسی طور پر بھی ہم اسکو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
چیئرمین راول انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسزخاقان خواجہ کہتے ہیں کہ میں پاکستانی بھائیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ پی ٹی آئی کی سول نافرمانی کی کمپین کی مخالفت کریں کیوں کہ یہ پاکستان کے حق میں ٹھیک نہیں ہے۔
ماہر معیشت چوہدری اکمل نے کہا کہ سول نافرمانی جیسی غیر سنجیدہ کمپین نے ملک میں انارکی جیسا محول پیدا کر دیا ہے ، اس سے بہت سے نقصانات کا خدشہ ہے جیسے ٹیکسز کی وصولی میں کمی، جی ڈی پی گروتھ میں کمی اور انفلیشن ریٹ کا بڑھنا وغیرہ ، سول نافرمانی کی صورت میں، مہنگائی جو کے بہت مشکل سے نیچے آئی ہے ایک مرتبہ پھر بڑھنا شروع ہو جائے گی ، ترسیلات زر کم ہونگی تو زرِ مبادلہ کے ذخائر پر بوجھ پڑے گا۔
صدرآل پاکستان انجمنِ تاجران جاوید ارسلا خان کا کہنا تھا کہ وہ دن تھے جب ملک ڈیفالٹ کرنے جا رہا ہے ، الحمدْ للہ موجودہ پالیسیوں اور وقت نے ثابت کیا ہے ، کہ ملکی معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے۔
چئیرمن ایف سی سی آئی ایڈوائزری بورڈ میاں زاہد حسین کا موقف تھا کہ پاکستان کی اکانومی جب ترقی کی راہ پر مستحکم ہو رہی ہے اور سٹاک ایکسچینج ایک لاکھ پلس ہو چکے ہے ایسے وقت میں دھرنے کی سیاست ویلکم نہیں ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اسٹاک ایکسچینج پوائنٹس بڑھنے کے ساتھ ساتھ شرہ سود میں بھی بتدریج کمی واقع ہوتی نظر آرہی ہے اور ایکسپورٹس بھی مسلسل بڑھ رہی ہیں ، ہماری قوم کو اکھٹے ہو کر ایسے مذموم ایجنڈے کا نا صرف بائیکاٹ کرنا ہے بلکہ ہمیشہ کیلئے اسے مسترد کرنا ہے۔
دیگر تاجر راہنماؤں کا موقف تھا کہ سول نافرمانی سے بہت نقصان ہوگا اور معیشت تباہ ہوگی ، ہمارے اندر کیپیسٹی ہے اور ہم معیشت کو بہتر کرسکتے۔