لندن: برطانیہ نے کہا ہے کہ اس نے شام کے باغیوں کے ساتھ رابطہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ حیات التحریرالشام کے ساتھ مکمل سفارتی رابطے میں ہیں لیکن فی الوقت اس کا نام دہشت گرد تنطیم کی فہرست میں ہی رہے گا۔
برطانوی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ہم شام میں عوام کی نمائندہ حکومت دیکھنا چاہتے ہیں، شام میں کیمیکل ہتھیاروں کو محفوظ بنایا جانا چاہیے۔
دوسری جانب ترجمان امریکی وزارت خارجہ میتھیو ملر نے ایکس پر بتایا کہ امریکی اور برطانوی وزرائے خارجہ میں ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، انٹونی بلنکن اور ڈیوڈ لیمی نے شام میں اقتدار کی منتقلی کے معاملے پر مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے پر اتفاق کیا۔ فون پر شام میں انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی، غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
شام سے اڑان بھرنے والے طیارے میں کون سوار تھا؟
واضح رہے کہ خطے میں صہیونی عزائم کھل کر سامنے آ گئے ہیں، فلسطین میں مغربی کنارے کے بعد اب شام میں اسرائیل نے اسٹریٹجک اور معاشی لحاظ سے اہم خطے گولان کی پہاڑیوں پر یہودی بستیوں میں توسیع کا اعلان کر دیا ہے، نیتن یاہو حکومت نے ایک کروڑ دس لاکھ ڈالر کے منصوبے کی منظوری دے دی۔
نیتن یاہو نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا اور کہا اسرائیلی فوج گولان کی پہاڑیوں پر شام کے ساتھ بفر زون میں موجود رہے گی، ادھر اسلامی ممالک کی تنظیم مسلم ورلڈ لیگ نے نیتن یاہو حکومت کے منصوبے کی شدید مذمت کی ہے۔