برسلز: یورپی یونین نے شام کے حوالے سے مایوس کن بیان دیا ہے کہ شام پر عاید پابندیاں فوری اٹھانے کا کوئی ارادہ نہیں۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کایا کالس نے کہا ہے کہ یورپی بلاک شام پر عائد پابندیاں فی الحال نہیں اٹھائے گا، بلاک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس کل آج پیر کو برسلز میں ہو رہا ہے، جس کے ایجنڈے میں شامل کو شامل کیا گیا ہے۔
کالس نے مزید کہا کہ اجلاس میں دمشق کو فراہم کی جانے والی مالی امداد میں اضافے کے مسئلے پر بات نہیں کی جائے گی، تاہم یورپی یونین شام کو اقوام متحدہ کے اداروں کے ذریعے ضروری امداد فراہم کرے گی۔
روئٹرز کو ایک انٹرویو میں کایا کالس نے کہا فی الحال اگرچہ پابندیاں ختم کرنے کا معاملہ ایجنڈے پر نہیں ہے، تاہم اجلاس میں زیر بحث مسائل میں سے ایک یہ بھی ہے کہ کیا ہم مستقبل میں پابندیوں کے نظام میں ترمیم کرنے پر غور کر سکتے ہیں۔
جنون میں مبتلا اسرائیل نے شام پر ’زلزلہ بم‘ گرا دیا، دل دہلا دینے والی ویڈیو
ان کا کہنا تھا کہ یہ ہو سکتا ہے کہ بعد میں ہونے والے اجلاسوں میں پابندیوں کے خاتمے پر بات کی جائے گی، اور اس کے لیے دیکھا جائے گا کہ شام کی نئی انتظامیہ مثبت اقدامات اٹھا رہی ہے یا نہیں۔
واضح رہے کہ یورپی یونین کی بیش تر حکومتوں نے بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کا خیر مقدم کیا ہے، لیکن وہ ھیُۃ تحریر الشام سمیت حزب اختلاف کے جنگجوؤں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی صلاحیت کا جائزہ لے رہی ہیں۔ دریں اثنا شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی گیئر پیڈرسن نے کہا ہے کہ وہ ھیۃ تحریر الشام پر سے پابندیاں ہٹانے کی حمایت کرتے ہیں۔