یمن میں حوثیوں کو دھمکی دیتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی شہر جافا میں دو فوجی اہداف پر بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا اپنے ویڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ جافا میں فوجی اڈوں پر حوثیوں نے بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔ جو کوئی بھی اسرائیل کو نقصان پہنچائے گا اسے اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ امریکہ اور بہت سے دوسرے ممالک یمن پر اسرائیل کے حملوں کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔
واضح رہے کہ یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی شہر جافہ میں دو فوجی اہداف کو ”فلسطین 2” قسم کے بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
اس کے جواب میں اسرائیلی فوج کے ریڈیو نے اطلاع دی کہ اسرائیلی فوج نے یمن میں 5 اہداف پر 14 جنگی طیاروں حملہ کرکے بمباری کی۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تل ابیب کے قریب رمات گان شہر میں حوثی باغیوں کے حملے میں ایک اسکول کو نقصان پہنچا ہے۔
دوسری جانب ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں شہریوں کو پانی تک رسائی سے محروم کرکے اسرائیل نسل کشی کے اقدامات کررہا ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے جاری کی گئی 179 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینی شہریوں کو مناسب پانی کی رسائی سے جان بوجھ کر محروم رکھ کر ”نسل کشی کے اقدامات”کرنے میص مصروف ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے جان بوجھ کر پانی اور صفائی کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کیا، جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد لقمہ اجل بن گئے، یہ عمل انسانیت کے خلاف نسل کشی کے جرم کے مترادف ہے۔
اسرائیلی حکام نے غزہ کی پٹی میں اکتوبر 2023 کے بعد سے زندہ رہنے کیلئے درکار مناسب پانی تک فلسطینیوں کی رسائی میں جان بوجھ کر رکاوٹیں کھڑی کیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اسرائیل نے غزہ کی بجلی کی فراہمی منقطع کردی، مرمت کرنے والے کارکنوں پر حملے کیے، اور مرمت کیلئے درکار سامان کے غزہ میں داخلے کو روکا۔
روس کو شام میں شکست نہیں ہوئی تمام گروپوں سے تعلقات ہیں: پیوٹن
اسرائیل نے جنریٹرز کیلئے ایندھن کی سپلائی بھی روکی جبکہ بنیادی ڈھانچے کو جان بوجھ کر نقصان پہنچایا، جن میں پانی کی صفائی کے پلانٹس کو چلانے والے شمسی پینل، ایک ذخیرہ، اور پرزوں کا گودام شامل ہے۔