ٹورنٹو: انسانیت پربھروسا اس وقت بحال ہوگیا جب ایک نابینا شخص مصطفیٰ ماولا ڈنڈاس اسکوائرپر پلے کارڈزکے ساتھ کھڑا ہوگیا جن پرتحریرتھا کہ ’’میں
مسلم ہوں۔ مجھ پردہشت گرد ہونے کا الزام ہے۔ میں آپ پربھروسا کرتا ہوں – کیا آپ مجھ پربھروسا کرتے ہیں؟ آئیے مجھ سے گلے ملیے۔‘‘
یہ تجربہ ’بلائنڈ ٹرسٹ پراجیکٹ‘ کے نام سے کیا گیا تھا اور اس کا مقصد شمالی امریکہ اور یورپ میں اسلام سے متعلق پھیلتیغلط فہمیوں کو دور کرنا تھا۔
پروجیکٹ کی نگران ایزما گلوتا کا کہنا ہے کہ اس پروجیکٹ کا مقصد اپنی کمیونٹی کے لوگوں کو یہ احساس دلاناہے کہ مسلمانوں کس اس
ملک میں کس طرح کے محسوسات سے روشناس کرایا جارہاہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جب یہ تجربہ شروع کیا گیا تو اس کا نتیجہ دل کو گرمادینے والا نکلا۔
صرف تین منٹ میں، 20 سے زائد افراد نے اس مصروف ترین علاقے میں مصطفیٰ ماولا کو گلے لگایا۔ یہاں تک کہ ایک شخص سرخ اشارے پراپنی گاڑی سے اترکراسے گلے لگانے آیا۔