لاہور: وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ عدم برداشت کا رویہ پاکستان کی سیاست کیلئے سخت نقصان دہ ہے، جن ایوانوں سے ملک ڈیفالٹ سے بچا ہے وہاں ہم موجود ہیں۔
لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ہرملک میں بحران ہوتے ہیں، پاکستان میں بھی ہیں، ملک کو ڈیفالٹ میں دھکیلنے والوں نے جاتے جاتے پیٹرول کی قیمت میں کمی کی۔
انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کوبیٹھ کر بات کرنی چاہیے، ضروری ہے جو غلطیاں ہوئیں اس کو تسلیم کیا جائے، محترمہ بینظیر بھٹو اور نواز شریف نے غلطیوں کو تسلیم کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم پورے خلوص نیت سے مذاکرات کو کامیاب کرنا چاہتے ہیں، یہ کہتے ہیں ہمارے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کیے گئے، آپ نے بھی بے شمار مقدمات قائم کیے تھے۔
وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ آج کی بات کسی کوتسلیم کرانا ہے توکل کی بات کو بھی تسلیم کرلیا جائے، اگر اپنا سچ مجھ سے منوانا چاہتے ہوتو میرا سچ بھی تسلیم کرو۔
ہم نے سیاسی نقصان برداشت کرکے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، سیاسی مسائل کا حل مذاکرات اور مکالمے سے ہی ممکن ہے، جب تک سب سر جوڑ کر نہیں بیٹھیں گے بحرانوں سے نہیں نکل سکیں گے۔
جن کی جانب سے جواب آنا چاہیے تھا کیا ان کی جانب سے جواب آیا، 26 نومبر 2024 تک ان کی ایسی سوچ نہیں تھی، 26 نومبر 2024 کے بعد سیاسی مخالفین کے رویوں میں تبدیلی آئی۔
مذاکراتی کمیٹی کے ارکان صرف اداکار ہیں، پروڈیوسر سعد رفیق ہیں، خواجہ سعد رفیق نے 7 نام لیے ہیں جو معتبر ہیں، ان ناموں میں مزید اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
غیر مسلم مسلمان کی جائیداد کی وراثت کا حقدار نہیں: عدالتی فیصلہ
انہوں نے مزید کہا کہ70 سال کے بحران 70 دن میں ختم نہیں ہوسکتے، کیا بحرانی کیفیت کے ذمہ دار وہ لوگ نہیں جو بیٹھنے کو تیار نہیں؟، کسی کے گھر کو آگ لگانا کوئی سیاسی عمل نہیں ہے، پاکستان کوآگے بڑھانے کیلئے سیاسی قائدین بیٹھیں۔