سال 2024 میں قومی ایئر لائن پی آئی اے کو کئی بڑے چیلنجز کا سامنا رہا ہے، ادارے کو 29 ارب روپے کا مجموعی خسارہ ہوا۔
رواں برس بھی پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن نے مسافروں کو سفر کی سہولیات کی فراہمی میں کئی چیلنجز کا سامنا کیا، حکومت کی جانب سے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل تعطل کا شکار رہا، تاہم 13 سال بعد پی آئی اے نے 8.7 ارب روپے کا آپریشنل منا فع بھی حاصل کیا۔
قومی ایئر لائن کو سال 2024 میں بھی مالی اور انتظامی مسائل کا سامنا رہا، پی آئی اے کے طیاروں میں فنی خرابی معمول بنا رہا، طیاروں کی بروقت مرمت نہ ہونے سے قومی ایئر لائن کے بیش تر طیارے اڑان بھرنے سے قاصر رہے، جس سے ادارے کو لاکھوں ڈالروں کا نقصان کا سامنا رہا۔
پی آئی اے کے 34 جہازوں پر مشتمل بیڑے میں 17 طیارے کئی عرصے سے رواں برس بھی گراؤنڈ رہے، بوئنگ 777 کے 12 طیاروں میں سے 7 طیارے گراؤنڈ رہے، ایئر بس 320 ساخت کے 17 طیاروں میں سے 7 طیارے اڑان بھرنے سے قاصر رہے، 5 اے ٹی آر طیاروں میں سے صرف 2 طیارے آپریشن کا حصہ رہے، طیارے زیادہ تر انجن، لینڈنگ گیئر، APU سمیت دیگر پرزہ جات نہ ہونے کی وجہ سے گراؤنڈ رہے۔
گراؤنڈ طیاروں کے حوالے سے قومی ایئر لائن کا بڑا اعلان
سال کے آخر میں پی آئی اے کے سی ای او تبدیل ہوئے اور سینئر موسٹ چیف خرم مشتاق نے کمان سنبھالی، جنھوں نے آتے ہی گراؤنڈ ہونے والے جہازوں کو قابل استعمال بنانے کے لیے کوشش شروع کر دی، اور اور ایک ایئر بس اور اے ٹی آر طیارے کو فوری طور پر قابل استعمال بنایا اور پی آئی اے کی پرائم فلائٹس کی آن ٹائم پرفارمنس پر بھی خصوصی توجہ دی۔
نومبر کے آخری دنوں میں پی آئی اے کے لیے اچھی خبر سامنے آئی، جب یورپی ایئر سیفٹی ایجنسی ایاسا کی جانب سے پی آئی اے سمیت پاکستانی ایئر لائن پر پابندی اٹھا لی گئی۔ ایاسا نے اپنے مکتوب کے ذریعے انتظامیہ کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا۔ قومی ایئر لائن کو ساڑھے 4 سال بعد یورپ پر سے پابندی ہٹائے جانے کے بعد سال 2025 کے پہلے مہینے کی 10 تاریخ سے پیرس کے لیے پرواز آپریٹ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
پی آئی اے انتظامیہ نے امید ظاہر کی ہے کہ سال 2025 میں پی آئی اے کا یورپ فلائٹ آپریشن کی بحالی کے بعد برطانیہ کے لیے بھی اپنا فلائٹ آپریشن شروع کر دے گا، جس سے مسافروں کو براہ راست سفری سہولت میسر ہوگی۔ پی آئی اے نے 20 سال بعد اس سال منافع حاصل کرنے کا بجٹ بھی بنایا ہے، جس سے پی آئی اے کا حکومت پر سے بوجھ ختم ہو جائے گا۔