جمعرات, مارچ 13, 2025
اشتہار

اسرائیلی حملوں میں غزہ کے پولیس چیف سمیت 52 افراد شہید

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیل کے ہاتھوں غزہ پولیس کے سربراہ سمیت کم از کم 52 فلسطینی شہید ہو گئے۔

غزہ کی پٹی پر متعدد اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 52 فلسطینی شہید ہوئے جن میں انکلیو کی پولیس فورس کے سربراہ اور ان کے نائب بھی شامل ہیں۔

طبی ذرائع نے جمعرات کو الجزیرہ کو بتایا کہ سب سے بڑا حملہ خان یونس کے جنوبی قصبے کے قریب ایک ساحلی علاقے المواسی میں کہا گیا جہاں ایک خیمے میں 12 افراد شہید ہوئے، مرنے والوں میں کئی بچے بھی شامل ہیں۔

اس حملے میں غزہ کی پولیس فورس کے سربراہ محمود صلاح اور ان کے نائب حسام شاہوان بھی مارے گئے۔ صلاح ایک تجربہ کار افسر تھے جنہوں نے فورس میں 30 سال گزارے اور چھ سال اس کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔

غزہ کی وزارت داخلہ نے اموات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دو پولیس افسران "ہمارے لوگوں کی خدمت میں اپنا انسانی اور قومی فرض ادا کر رہے تھے۔

وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس فورس ایک شہری تحفظ کی فورس ہے جو شہریوں کو خدمات فراہم کرنے کے لیے کام کرتی ہے۔

فلسطینیوں کی نسل کشی، غزہ کی آبادی میں 6 فیصد کمی

نسل کشی کی پالیسی پر کار بند اسرائیل کی جنگ کے آغاز کے بعد سے غزہ کی آبادی میں 6 فیصد کمی ہوئی ہے۔

فلسطین کے سرکاری ادارہ شماریات کے مطابق تقریباً 15 ماہ قبل محصور فلسطینی سرزمین پر اسرائیل کے تباہ کن حملے شروع ہونے کے بعد سے غزہ کی آبادی میں 6 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

فلسطین کے مرکزی ادارہ شماریات (PCBS) نے ایک ریلیز میں کہا کہ تقریباً 100,000 فلسطینی انکلیو چھوڑ چکے ہیں جب کہ 55,000 سے زیادہ افراد کی جانیں ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔

بیورو نے فلسطینی وزارت صحت کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے تقریباً 45,500 فلسطینی، جن میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں، مارے جا چکے ہیں اور مزید 11,000 لاپتہ ہیں۔

پی سی بی ایس نے کہا کہ اس طرح، جنگ کے دوران غزہ کی آبادی 21 لاکھ سے کم ہو کر قریباً 160,000 رہ گئی ہے، جس میں دس لاکھ سے زیادہ یا کل باقی آبادی کا 47 فیصد، 18 سال سے کم عمر کے بچے ہیں۔

اس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے "غزہ کے خلاف وحشیانہ جارحیت کی ہے اور وہاں ہر قسم کی زندگی کو نشانہ بنایا ہے۔ انسان، عمارتیں اور اہم انفراسٹرکچر اور پورے خاندان کو سول رجسٹر سے مٹا دیا گیا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں