جنوبی کوریا کے معطل صدر ’یون سک یول‘ کو سیکورٹی اداروں نے حراست میں لے لیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق تفتیش کار ایک ہزار کے قریب اہلکاروں کے ساتھ صدارتی محل پہنچے تھے، اس دوران تفتیش کاروں اور صدارتی محافظوں کے درمیان جھگڑا بھی ہوا۔
رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا کے معطل صدر کے ہزاروں حامیوں کی جانب سے ڈھال بننے کی کوشش کو ناکام بنادیا گیا ہے جبکہ یون سک یول کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ تفتیش کاروں کو سرچ اور گرفتاری کے وارنٹ دکھانے کے باوجود روکنے کی کوشش کی گئی تھی، جسے ناکام بنادیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق کرپشن انویسٹی گیشن حکام کا کہنا تھا کہ وارنٹ کی تعمیل سے روکنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا۔
انسداد کرپشن کمیشن نے شیخ حسینہ اور ان کے خاندان کے خلاف مختلف کیسز دائر کر دیے
واضح رہے کہ یون سک یول نے بطور صدر 3 دسمبر کو ملک میں مارشل لا نافذ کیا تھا، اعلان کے محض 3 گھنٹوں کے اندر اراکین پارلیمنٹ نے قرارداد پاس کر کے مارشل لا کو ناکام بنا دیا تھا، جس کے بعد یون کو عہدے سے معطل کر دیا گیا تھا، معطل صدر کے اقدام سے ملک اپنی تاریخ کے بدترین سیاسی بحران سے دوچار ہوا۔