پیر, فروری 24, 2025
اشتہار

صارم کے قاتل کی تلاش ، مشتبہ حرکات و سکنات پر مزید 2 افراد گرفتار

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : صارم کے قاتل کی تلاش کے لیے تحقیقاتی ٹیم نے دو مزید افراد کو حراست میں لے لیا، مشتبہ حرکات و سکنات کی وجہ سے دونوں کے خلاف کارروائی کی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ کراچی کے صارم قتل کیس کی تحقیقات جاری ہے، تحقیقاتی ٹیم نے دو مزید افراد کو حراست میں لے لیا، جس کے بعد زیر حراست افراد کی تعداد 9 ہو گئی۔

پولیس حکام نے کہا گزشتہ روز 7 افراد کے ڈی این اے کے لیے بلڈ سیمپل لیے گئے تھے، لیبارٹری کی ڈیمانڈ پر صارم کے والد اور بیٹے کا سیمپل بھی لیا گیا۔

دونوں افراد کو رات گئے اپارٹمنٹ سے حراست میں لیا گیا، مشتبہ حرکات و سکنات کی وجہ سے دونوں کے خلاف کارروائی کی۔

پولیس حکام نے کہا کہ آج دونوں زیر حراست افراد سے بھی تفتیش مکمل کر لی جائے گی تفتیش مکمل ہونے کے بعد دونوں کا بلڈ سیمپل بھی بھیجا جائے گا۔

حکام نے کہا کہ تفتیشی ٹیم کیساتھ ٹینکل آی ٹی ایکسپرٹ کو بھی شامل کیا جائے گا، ڈی این اے رپورٹ اور فارنسک رپورٹ سے تفیش آگے بڑھے گی۔

گذشتہ روز کیس میں زیر حراست 5 مشتبہ افراد کے ڈی این اے نمونے کراچی یونیورسٹی کی لیب کو بھیجے گئے تھے ، پولیس حکام نے بتایا تھا کہ گزشتہ روز تحقیقاتی ٹیم نے ابتدائی پوسٹ مارٹم سے متعلق ڈاکٹرز سے ملاقات کی ، جس میں ابتدائی پوسٹ مارٹم اور شواہد کے حوالے سے ڈاکٹرز کی رائے لی۔

حکام کا کہنا تھا کہ ملزمان کے ڈی این اے نمونوں کی رپورٹس، پولیس سرجن کی کیمیکل رپورٹس کا انتظار ہے، ڈی این اے رپورٹس اور کیمیکل ایگزامن رپورٹ آنے کے بعد تفتیش میں پیشرفت ہوگی۔

،پولیس نے کہا کہ کیمیکل ایگزامن رپورٹ آنے کے بعد حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی پولیس کو موصول ہوگی۔

مزید پڑھیں : ننھے صارم کے کیس میں اہم پیش رفت، گرفتار ملزموں میں کون کون شامل ہیں؟

گذشتہ روز نارتھ کراچی کے سات سالہ صارم زیادتی اور قتل کیس کی تحقیقات کیلئے ڈی ائی جی ویسٹ عرفان بلوچ نے چار رکنی کمیٹی بنائی تھی۔

تفتیشی ذرائع نے انکشاف کیا تھا کہ 7 سالہ صارم کے اغوا اور قتل کی واردات اپارٹمنٹ کے اندر ہی ہوئی۔

بعد ازاں زیرِ حراست پانچ ملزمان کو انویسٹی گیش سینٹرل کے حوالے کر دیا گیا تھا ، ملزمان میں دو چوکیدار، معلم اور بلڈنگ کا والومین شامل ہیں جبکہ زیرحراست ملزمان میں صارم کے والد کا رشتہ دار بھی شامل ہے۔

مزید پڑھیں : صارم کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کی تفصیلات سامنے آگئیں

یاد رہے نارتھ کراچی میں اغوا کے بعد قتل ہونے والے 7 سالہ بچے سےزیادتی کی تصدیق ہوئی تھی ، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں سات سال کے بچے کو مبینہ طور پرزیادتی کربعد بے رحمی سے قتل کیے جانے کےشواہد ملے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا بچے کو گلہ دباکر مارا گیا اور گردن کی ہڈی ٹوٹی تھی۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہنا تھا کہ بچے کی کمر سمیت جسم کے تیرا حصوں پرزخم تھے، دونوں نتھنے پچکے ہوئے اورہونٹ سوجےہوئےتھے۔

رپورٹ کے مطابق بچے کی پیشانی،کان کے نیچے اور گردن کےپیچھےچوٹ لگی تھی، پیشانی کے علاوہ تمام چوٹیں مرنے سے پہلے کی ہیں جبکہ بچے کے پھیپھڑے سکڑ گئے تھے۔

مزید پڑھیں : صارم کی لاش کیسے ملی؟ اہم انکشاف سامنے آگیا

واضح رہے نارتھ کراچی میں گیارہ روز کی گمشدگی کے بعد 7 سالہ بچے کی لاش ٹینک سے ملی تھی۔

اس دوران پولیس نے صرف ایک بار ٹینک چیک کیا اور اپارٹمنٹ کے اندر بھی چھان بین نہ کی تھی لیکن بچے کی موت کے بعد پولیس کو ہوش آیا۔

بعد ازاں سی آئی اے اسپیشلائزڈ یونٹ نےچھاپہ مار کرخالی فلیٹس کو سرچ کیا ساتھ ہی پرانی کھڑی گاڑیوں کو بھی سراغ رساں کتوں سے چیک کیا گیا اور دو مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔ شبہ ظاہر کیا کہ صارم کو باہر نہیں لے جایا گیا تھا۔

صارم زیادتی اور قتل کیس -کراچی 2025

اہم ترین

نذیر شاہ
نذیر شاہ
نذیر شاہ کراچی میں اے آر وائی نیوز کے کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں