ریاض : سعودی عرب میں روایتی تمباکو نوشی یا ای سگریٹ پر پابندی لگے گی یا نہیں؟ اس حوالے سے متعلقہ حکام نے دو ٹوک مؤقف دے دیا۔
سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایس ایف ڈی اے) کے سی ای او ڈاکٹر ہشام الجضعی نے کہا ہے کہ فی الحال سعودی عرب میں روایتی یا الیکٹرانک سگریٹ کی فروخت پر پابندی کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں ہے، جیسا کہ بعض ممالک جیسے بیلجیئم میں عائد ہے۔
سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر ہشام نے گزشتہ روز ایک میڈیا انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ الیکٹرانک سگریٹس دنیا بھر میں مختلف ضوابط کے تابع ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ الیکٹرانک سگریٹ روایتی سگریٹ کے مقابلے میں محفوظ متبادل نہیں ہیں، جیسا کہ اکثر غلط فہمی پائی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری اولین ترجیح یہ ہے کہ سگریٹ نوشی کرنے والوں کو اس جانب مائل کیا جائے کہ وہ تمباکو نوشی مکمل طور پر ترک کردیں۔
انہوں نے بتایا کہ اتھارٹی کا منصوبہ ہے کہ سگریٹ نوشوں کو کسی طرح سے متبادل اختیار کرنے کے لیے راغب کیا جاسکے تاکہ ان کے سامنے اختیار ہو اور وہ مرحلہ وار اس عادت کو ترک کرسکیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک مکمل پابندی کے بجائے سعودی عرب کی موجودہ پالیسی کا مرکز یہ ہے کہ تمباکو نوشوں کو متبادل فراہم کیے جائیں، جن میں نکوٹین پر مبنی مصنوعات شامل ہیں، تاکہ انہیں تمباکو چھوڑنے کے راستے پر گامزن کیا جاسکے۔
مزید پڑھیں : سعودی عرب نے غیر ملکیوں کو خوشخبری سنادی
سعودی عرب کی جانب سے مکہ اور مدینہ کی جائیداد میں غیرملکیوں کو سرمایہ کاری کی اجازت دے دی گئی ہے۔
عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ غیرملکی سرمایہ کار اب مکہ اور مدینہ میں جائیداد کی مالک سعودی لسٹڈ کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔