اسلام آباد: نان فائلرز کیلئے بڑی خبر آگئی، تعمیراتی شعبہ میں نان فائلرز کو 1 کروڑ روپے کی پراپرٹی خریدنے کی اجازت ہوگی۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق تعمیراتی شعبہ میں نان فائلر اب ایک کروڑ روپے تک سرمایہ کاری کرسکتے ہیں، نان فائلر ایک کروڑ روپے تک گھر، پلاٹ یا فلیٹ بھی خرید سکتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نان فائلر ایک مکان فروخت کر کے ایک کروڑ روپے مالیت کا دوسرا مکان بھی خرید سکے گا، ایک کروڑ روپے تک کی پراپرٹی خریدنے والے نان فائلر سے اثاثے کی چھان بین نہیں ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نان فائلر ایک کروڑ 30 لاکھ تک کی ویلیو کی پراپرٹی کو ایک کروڑ تک ظاہر کر سکے گا، نان فائلر کی مورثی جائیداد اور مویشی کالا دھن تصور نہیں کیے جائیں گے، نان فائلر مورثی جائیداد اور مویشیوں کی فروخت سے ایک کروڑ کی جائیداد بھی خرید سکتا ہے۔
ذرائع ایف بی آر کا مزید کہنا ہے کہ نان فائلر سونا، قیمتی گھڑی، پرائز بانڈ، اسٹاک حصص سے بھی ایک کروڑ روپےکی پراپرٹی خرید سکتا ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم نے ن لیگی اراکین کو پارلیمنٹ میں تعمیراتی شعبہ کا مقدمہ لڑنے کی ہدایت کردی، پارلیمنٹ فروی کے وسط تک تعمیراتی شعبہ کی بحالی کیلئے قانونی سازی کرے گی۔