مظاہرین سے نمٹنے کے دوران احتجاج میں شریک خواتین کو بدسلوکی سے بچانے کیلیے پاکستان کی پہلی فیمیل کراؤڈ منیجمنٹ یونٹ تیار کر لی۔
احتجاج کہیں بھی ہو، اس میں شریک خواتین سے بدسلوکی جیسے انہیں بالوں سے پکڑنا، سڑکوں پر گھسیٹنا، ڈنڈا ڈولی کر کے پولیس موبائل میں ڈالنا جیسے شرمناک واقعات رونما ہوتے ہیں۔ تاہم اب ایسے تضحیک آمیز واقعات نہیں ہوں گے کیونکہ اس کی روک تھام کے لیے سندھ پولیس نے انقلابی قدم اٹھا لیا ہے۔
سندھ پولیس نے ایسا فیمیل کراؤڈ مینیجمنٹ یونٹ تیار کیا ہے، جو خواتین مظاہرین سے نمٹنے کے دوران ان کی عزت نفس کو برقرار رکھے گی۔ انہیں نہ گھسیٹا جائے گا اور نہ ہی کوئی اور بدسلوکی کی جائے گی۔
فیمیل کراؤڈ منیجمنٹ سیل 50 خواتین پر مشتمل ہے، جنہوں نے ایک ماہ کی خصوصی تربیت کے بعد پاس آؤٹ کیا۔ جدید آلات سے لیس یہ خواتین دھرنے یا احتجاج میں شریک خواتین کو تربیت یافتہ انداز میں منتشر یا گرفتار کر سکیں گی۔
ان اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ہمیں فیمیل کراوڈ منیجمنٹ کی تربیت اس طرح دی گئی ہے کہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور وہ مظاہرین سے نمٹتے ہوئے احتجاجی خواتین کی عزت نفس کا خیال رکھنے کے ساتھ یقینی بنائیں گی کہ ان سے کوئی بدسلوکی نہ کی جائے۔
پاس آؤٹ تقریب سے خطاب میں ڈی آئی جی آر آر ایف کیپٹن ریٹائرڈ غلام اظفر مہیسر کے مطابق ماضی میں ہونے والے کچھ واقعات کے بعد آئی جی سندھ کے احکامات پر خصوصی یونٹ بنایا گیا۔ امن وامان کو برقرار رکھنے اور اشتعال انگیزی سے نمٹنے کے لیے عملے کو جدید آلات سے لیس کیا گیا ہے۔
یہ فیمیل کراؤڈ منیجمنٹ مظاہرین کے درمیان کیسے کام کرے گا۔ اس حوالے سے سی ایم یو، سواٹ اور اینٹی رائٹ فورس کی جانب سے ڈیمو بھی پیش کیے گئے۔