ہفتہ, فروری 8, 2025
اشتہار

یو ایس ایڈ کا خاتمہ قریب، تقریباً تمام عملہ فارغ

اشتہار

حیرت انگیز

ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غیرملکی امداد روکنے کے احکامات کے بعد یو ایس ایڈ خاتمےکےقریب پہنچ گی۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی کے تقریباً تمام عملے کو فارغ کرنے کا ارادہ کر لیا۔

ٹرمپ انتظامیہ نے یوایس ایڈ کے 300 ارکان کے علاوہ باقی سب کو فارغ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یو ایس ایڈ عملے کو بھیجے نوٹس کے مطابق تقریباً 10 ہزار ارکان کو فارغ کر دیا جائے گا۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ یوایس ایڈ میں صرف 611 ملازمین کو رکھا جائے گا۔ یہ اقدام ٹرمپ کا افرادی قوت کو کم کرنے کے ایگزیکٹو آرڈر کے بعد سامنے آیا۔

امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ یو ایس ایڈ کو پاگل چلاتے ہیں۔ امریکا 180 ممالک کو 72 بلین ڈالر یو ایس ایڈ کے ذریعے فراہم کرتا ہے۔

عالمی فنڈنگ پر کنٹرول اور یو ایس ایڈ ایجنسی کی سرگرمیوں کو سمجھنے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر خارجہ مارکو روبیو کو یو ایس ایڈ کا عبوری منتظم مقرر کر دیا ہے۔

مارکو روبیو نے ادارے کی ممکنہ تنظیم نو پر کام شروع کر دیا ہے، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکی ایجنسی برائے عالمی ترقی (USAID) طویل عرصے سے اپنے ہدف سے بھٹکی ہوئی تھی، اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ یو ایس ایڈ کا قابل ذکر حصہ امریکا کے قومی مفادات سے ہم آہنگ نہیں ہے۔

واشنگٹن پوسٹ نے لکھا ہے کہ مارکو روبیو نے یو ایس ایڈ کا جائزہ لینے اور ممکنہ طور پر اسے ختم کرنے کے منصوبے کی نقاب کشائی کر دی ہے۔ سیکریٹری آف اسٹیٹ نے ایجنسی پر الزام عائد کیا کہ یہ امریکی مفادات کے مطابق نہیں ہے، خیال رہے کہ یہ ایجنسی 100 سے زائد ممالک میں خوراک کی امداد، ہنگامی امداد اور صحت کے پروگراموں کی نگرانی کرتا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں