کراچی کے علاقے سرجانی کنیز فاطمہ سوسائٹی میں 9 ماہ قبل خالی پلاٹ کے اندر درخت سے لٹکی لاش ٹک ٹاکر حسنین کی تھی۔
کئی ماہ گزر گئے لیکن ٹک ٹاکر حسنین کے قاتل تاحال گرفتار نہ ہو سکے۔ مقتول کے والدین نے الزام لگایا ہے کہ بیٹے کے قتل کے مقدمے کا تفتیشی افسران سے رشوت طلب کر رہا ہے، انھوں نے کہا ’’ہم غریب ہیں، دو وقت کی روٹی کے لیے بھی پیسے نہیں ہیں۔‘‘
نوجوان حسنین ٹک ٹاک بنانے کا شوقین اور اپنے بوڑھے والدین کا سہارا تھا۔ گزشتہ برس 25 مئی کو 21 سالہ حسنین کی لاش سرجانی ٹاؤن میں ایک خالی پلاٹ سے ملی۔ قتل کا مقدمہ درج ہونے کے بعد کیس کی تفتیش رک گئی، اور انصاف کے حصول کے لیے حسنین کے بوڑھے والدین اب تک دربدر بھٹک رہے ہیں۔
میگھواڑ قبیلے کا حیرت انگیز ہنر نسل در نسل منتقل ہو رہا ہے، ویڈیو رپورٹ
مقتول حسنین کے غریب والدین کہتے ہیں کہ تفتیشی افسر قاتلوں کی گرفتاری کے لیے رقم کا تقاضا کر رہا ہے، جب کہ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعاتی شواہد کی مدد سے حسنین کے اندھے قتل کا کیس حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔