کراچی میں سڑکوں پر دندناتے ڈمپر نے ایک اور گھر کا چراغ گل کر دیا رواں سال کے ابتدائی 40 دن میں جاں بحق افراد کی تعداد 100 سے زائد ہوگئی۔
کراچی میں سال 2025 شروع ہوتے ہی ہیوی ٹریفک کے نام پر ٹینکروں، کنٹینروں، ٹرکوں نے شہریوں کو سڑکوں پر کچل کر ان کی جان لینا شروع کر دی ہے۔ حکومتی پابندیاں بھی انہیں لگام ڈالنے میں ناکام ہیں۔
آج علی الصباح ہاکس بے روڈ مشرف کالونی میں شیراز بس اسٹاپ کے قریب ڈمپر نے موٹر سائیکل سوار کو کچل کر جان لے لی۔ ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا تاہم پولیس نے موقع پر پہنچ کر ڈمپر تحویل میں لے کر تھانے منتقل کر دیا۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق حادثے میں جاں بحق موٹر سائیکل سوار کی شناخت 30 سالہ صدیق ولد یعقوب کے نام سے ہوئی ہے اور لاش کو سول اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
گزشتہ شب کراچی کے علاقے منگھوپیر میں واٹر ٹینکر نے موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی تھی، جس کے نتیجے میں موٹر سائیکل سوار نوجوان جاں بحق ہوگیا تھا جب کہ حادثے کے بعد ڈرائیور ٹینکر سمیت فرار ہوگیا تھا۔
واضح رہے کہ یکم جنوری سے اب تک سال رواں کے ابتدائی 40 ایام میں کراچی میں قاتلوں کی طرح دندناتے ڈمپروں، ٹینکروں، ٹرکوں اور بسوں نے 100 سے زائد شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے جب کہ درجنوں زخمی اور کئی زندگی بھر کے لیے معذور ہوچکے ہیں۔
بدمست ٹینکروں کو قابو کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے ہیوی ٹریفک کے دن کے اوقات میں شہر میں داخلے پر پابندی بھی عائد کی گئی لیکن حادثات نہ رک سکے ہیں۔