مظفر گڑھ ریلوے اسٹیشن صوبہ پنجاب کے شہر مظفر گڑھ میں واقع ہے جو برطانوی دور میں تعمیر کیا گیا اس کی خوبصورتی اور اہمیت کا اندازہ اس کی باقیات دیکھ کر باآسانی لگایا جاسکتا ہے۔
150سال سے قائم یہ اسٹیشن شیر شاہ کوٹ ادو برانچ لائن پر دریائے چناب کے مغربی کنارے پر واقع ہے۔ یہاں پر بنے ریلوے ریسٹ ہاؤس کی تاریخ بھی اپنی مثال آپ ہے۔
یہ ریلوے ریسٹ ہاؤس مظفرگڑھ میں قنوان چوک سے شمالی طرف دو کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، مظفرگڑھ ریلوے اسٹیشن کے پاس 1887ء میں قائم کیا گیا تھا۔
اس قدیمی ریسٹ ہاؤس کی دیواروں پر پڑنے والی دراڑیں جہاں دیکھنے والوں کو تاریخ سے آشنا کرواتی ہیں وہیں اس کی خستہ حالی ریلوے حکام کی عدم توجہی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
مظفرگڑھ ریلوے اسٹیشن کی باقیات اور اس کے کھنڈرات دیکھ کر اس بات کا بخوبی اندازہ ہوجاتا ہے کہ یہ عمارت کتنی شاندار تھی۔
دریائے چناب کے کنارے ڈیڑھ سو سال قبل تعمیر ہونے والا یہ ریلوے اسٹیشن انگریزوں کے دور حکومت کی یاد گار ہے، یہاں پر لگائے گئے قد آور درختوں پر پرندوں کی چہچہاہٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ اس وقت یہ نظارے کتنے دلفریب ہوں گے۔
اس قدیمی ریسٹ ہاؤس کی خاص بات یہ ہے کہ سخت گرمی اور سخت سردی میں یہاں کا موسم معتدل رہتا ہے جس کی وجہ دریائے چناب کا کنارہ ہونا ہے۔
اس کے علاوہ اسٹیشبن سے ریسٹ ہاؤس تک آنے کیلیے ریلوے ٹریئک بھی بچھایا گیا تھا اور لوگ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ یہاں چھٹیاں گزارنے آیا کرتے تھے۔ اس کی تعمیر میں مخصوص قسم کی لکڑی کا استعمال کیا گیا تھا۔
موجودہ حالات میں محمکہ ریلوے کی عدم توجہی کی وجہ سے دروازے اور کھڑکیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، علاقہ مکینوں نے متعلقہ حکام سے اس کی تزئین و آرائش کا مطالبہ کیا ہے۔