نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے سہ فریقی سیریز کے فائنل میچ میں پاکستان کی نیوزی لینڈ کے خلاف بیٹنگ جاری ہے 5 وکٹوں پر 161 رنز بنا لیے ہیں۔
سہ فریقی سیریز کے فائنل میں پاکستان ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ تاہم ابتدائی تین وکٹیں جلد گرنے کے بعد قومی ٹیم دباؤ میں آ گئی۔
نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے پہلے میچ میں جارحانہ بیٹنگ کرنے والے فخر زمان اس میچ میں صرف 10 رنز ہی بنا سکے۔ بابر اعظم ایک بار پھر بڑی اننگ کھیلنے میں ناکام رہے اور 29 رنز بنا کر چلتے بنے۔ تاہم اس دوران انہوں نے اپنے ون ڈے کریئر کے 6 ہزار رنز مکمل کر لیے۔
سعود شکیل بھی صرف 8 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔ 54 رنز پر تین وکٹیں گرنے کے بعد کپتان محمد رضوان اور نائب کپتان سلمان علی آغا نے ایک بار پھر ہچکولے کھاتی بیٹنگ لائن کو سہارا دینے کی کوشش کی۔
دونوں بلے بازوں نے بیٹنگ میں محتاط انداز اختیار کرتے ہوئے چوتھی وکٹ کے لیے 88 رنز جوڑے۔ پاکستان کا اسکور 142 پر پہنچا تو محمد رضوان نصف سنچری سے چار رنز کی دوری پر 46 کے انفرادی اسکور پر ٹیم کو داغ مفارقت دے گئے۔ سلمان علی آغا بھی کچھ دیر بعد ہی 45 رنز پر بریسویل کی دوسری وکٹ بن گئے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے ول رورکے اور مچل بریسویل نے دو، دو جب کہ نے دو، ناتھن اسمتھ نے ایک وکٹ حاصل کی ہے۔
اس وقت کریز پر نائب کپتان سلمان علی آغا 43 اور طیب طاہر 10 رنز کے ساتھ موجود ہیں۔ گرین شرٹس نے 35 اوورز میں 154 رنز بنا لیے ہیں۔
آج کے لیے پاکستان ٹیم میں ایک تبدیلی کرتے ہوئے محمد حسنین کی جگہ فہیم اشرف کو شامل کیا گیا ہے جب کہ نیوزی لینڈ کو زخمی اوپنر راچن رویندرا کی خدمات حاصل نہیں۔ ان کی جگہ لوکی فرگوسن میچ کھیل رہے ہیں۔
اس سے قبل محمد رضوان کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ کیخلاف میچ میں جیت سے ٹیم کا مورال بلند ہوا ہے۔ آج کی پچ گزشتہ میچ سے مختلف لگ رہی ہے۔
نیوزی لینڈ جہاں اس سیریز میں بھرپور فارم میں نظر آئی اور لیگ میچ میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کو زیر کرکے فائنل میں پہنچی ہے۔ وہیں میزبان گرین شرٹس نے پروٹیز کے دیے گئے 353 رنز کے پہاڑ جیسے ہدف کو عبور کر کے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا ہے۔
ہیڈ ٹو ہیڈ مقابلوں میں پاکستان کا پلڑا بھاری ہے۔ دونوں ٹیموں نے اب تک 117 میچز کھیل رکھے ہیں۔ ان میں 61 میں پاکستان جب کہ 52 میں نیوزی لینڈ نے کامیابی سمیٹی ہے۔
نیشنل اسٹیڈیم میں دونوں ٹیموں کی جیت کا تناسب برابر ہے اور چار، چار میچز جیت رکھے ہیں۔
فائنل میچ سے قبل پاکستان اور نیوزی لینڈ کے کپتانوں نے ٹرائی نیشن سیریز کی ٹرافی کے ساتھ تصاویر بنوائیں اور تبادلہ خیال کیا۔
واضح رہے کہ اسی میدان میں 19 فروری کو چیمپئنز ٹرافی کا افتتاحی میچ بھی پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جائے گا۔ اس تناظر میں تجزیہ کار اس میچ کو دونوں ٹیموں کیلیے اہم اور چیمپئنز ٹرافی سے قبل وارم اپ میچ بھی قرار دے رہے ہیں۔