ایران کا کہنا ہے کہ پروازوں کی معطلی کے سلسلے میں لبنان سے بامعنی گفتگو کے لیے تیار ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیرِ خارجہ اور لبنان میں اُن کے ہم منصب کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، اس دوران ایرانی وزیرِ خارجہ نے کشیدگی کے خاتمے کے حوالے سے تعمیری بات چیت کرنے کے لیے رضا مندی کا اظہار کیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق لبنان کے وزیرِ ٹرانسپورٹ اور تعمیرات کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ لبنانی حکام ایران میں موجود لبنانی شہریوں کی واپسی کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
اس حوالے سے مشرقِ وسطیٰ کی ایک ایئر لائن نے اپنے 3 طیارے فراہم کرنے کے لیے تیاری کی تھی مگر ایران کی جانب سے اجازت دینے سے انکار کردیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے لبنان میں ایرانی طیاروں کو مار گرانے کے بیان کے بعد لبنان نے ایرانی پروازوں پر اپنے ملک میں اترنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔
نیتن یاہو نے ایال ضمیر کونیا آرمی چیف مقرر کردیا
رپورٹس کے مطابق تہران کی جانب سے جوابی اقدام کے طور پر لبنانی پروازوں پر اپنے ملک میں لینڈنگ پر پابندی لگا دی گئی تھی۔
ایران میں موجود درجنوں لبنانی زائرین اس صورتِ حال کے بعد اپنے ملک واپس نہیں پہنچ سکے تھے۔