امریکی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اسٹریٹجک بمبار طیاروں نے مشرق وسطیٰ پر پرواز کی ہے۔
امریکی فوج نے پیر سے آنے والی ان رپورٹوں کی تصدیق کی ہے کہ اس کے اسٹریٹجک بمبار طیاروں نے لڑاکا طیاروں کو ایندھن بھرنے کے ذریعے لے کر مشرق وسطیٰ میں پرواز کی ہے جس کا مقصد خطے میں طاقت کی پروجیکشن کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنا تھا۔
امریکی سینٹرل کمانڈ (CENTCOM) نے کہا کہ "متعدد پارٹنر ممالک کی حدود میں لائیو گولہ بارود گرانا” مشن کا حصہ تھا جس کا مقصد ڈونلڈ ٹرمپ اور بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے ایران پر بمباری کی دھمکیوں کے درمیان "کسی بھی ریاستی یا غیر ریاستی عناصر کو جواب دینے کی صلاحیت” دکھانا تھا۔
غزہ کے قریب یہ پروازیں ایسے وقت میں سامنے آئیں جب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دھمکی دی کہ حماس کی جانب سے تمام قیدیوں کو رہا نہ کیا گیا تو ‘جہنم کے دروازے’ کھل جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ایک مشترکہ حکمت عملی ہے اور ہم ہمیشہ اس حکمت عملی کی تفصیلات عوام کے ساتھ شیئر نہیں کر سکتے، یقینی طور پر اگر ہمارے تمام یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو جہنم کے دروازے کھولے جائیں گے۔
نیتن یاہو نے امریکی صدر ٹرمپ کی بازگشت سنائی جنہوں نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ "جہنم کے دروازے کھلے ہوں گے” اگر حماس نے جنگ سے پہلے 7 اکتوبر 2023 کے حملے میں اغوا کیے گئے درجنوں باقی ماندہ قیدیوں کو رہا نہ کیا۔