سابق کپتان محمد حفیظ نے چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کی بدترین کارکردگی کے قومی ٹیم کے اسٹار کرکٹرز کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
چیمپئنز ٹرافی کی دفاعی چیمپئن پاکستان بدترین کارکردگی کے باعث نیوزی لینڈ کے بعد روایتی حریف بھارت سے شرمناک شکست کے بعد ٹورنامنٹ کے تقریباً باہر ہوچکی ہے۔ اس کارکردگی پر سابق قومی کپتان محمد حفیظ نے پاکستان کے اسٹار کرکٹرز کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ایک مقامی نجی ٹی وی کے اسپورٹس پروگرام میں سابق کپتان محمد حفیظ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم کو بولنگ ٹرائیکا شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور نسیم شاہ نے بڑے ایونٹ جتوانے کی امیدیں رہیں لیکن یہ ہر بار ناکام ہوئے۔
سابق کپتان نے کہا کہ یہ بولنگ ٹرائیکا 2022 کے میلبرن ٹی 20 ایونٹ، 2023 کے ایشیا کپ، آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ، 2024 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں مکمل ناکام رہا۔
اسی طرح بابر اعظم کو اس وقت پاکستان کا سب سے اچھا بیٹر کہا جاتا ہے، چلو مان لیا ہوگا، لیکن وہ انضمام الحق نہیں۔ انضمام الحق مشکل ترین صورتحال میں پاکستان کو میچ جتواتے تھے، لیکن اس (بابر اعظم) کو 10 سال ہوگئے کرکٹ کھیلتے ہوئے آج تک اپنی کارکردگی سے بھارت کیخلاف ایک میچ نہیں جتوا سکا۔
ان کا کہنا تھا کہ بابر اعظم نے آج تک آسٹریلیا میں اس کے خلاف ایک میچ نہیں جتوایا۔ اس کو سب سے اچھا بیٹر کہا جاتا ہے لیکن وہ اب تک سینا ممالک (جنوبی افریقہ، انگلینڈ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا) میں کبھی مین آف دی سیریز نہیں رہا۔
محمد حفیظ نے کہا کہ اب پھر پی ایس ایل آ رہا ہے اور یہ تمام کھلاڑی سب دوبارہ ہیرو بن جائیں گے، لیکن ہمیں اشتہاری ہیرو نہیں بلکہ عالمی کرکٹ کے حقیقی ہیرو چاہئیں۔
سابق کپتان نے مزید کہا کہ ہہمیں اس حقیقت کو تسلیم کرنا ہوگا کہ جن کھلاڑیوں پر ہمارا تکیہ تھا، وہ پاکستان ٹیم کے لیے کارکردگی نہیں دکھا رہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ جو برسوں سے ڈومیسٹک میں پرفارم کر رہے ہیں اور کارکردگی دکھانے کے باوجود چانس ملنے کے منتظر ہیں۔ انہیں آزمایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ تین چار بندے میچ نہیں جتوا رہے تو دوسری جانب دیکھیں کہ جہاں محمد علی، خرم شہزاد، عاکف جاوید، میر حمزہ، محمد وسیم موقع ملنے کے منتظر ہیں۔ یہ بھی پاکستانی ہیں اور ان کے پاس بھی گرین پاسپورٹ ہے، سب کو یکساں مواقع دیں۔