پیر, فروری 24, 2025
اشتہار

بھارت سے شکست کا ذمہ دار کون ہے؟ سابق کرکٹرز نے بتا دیا

اشتہار

حیرت انگیز

چیمپئنز ٹرافی میں روایتی حریف بھارت سے شکست کے بعد پاکستان ٹورنامنٹ سے تقریباً باہر ہو چکا ہے سابق کرکٹرز نے اس ہار کا پوسٹمارٹم کیا ہے۔

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے اہم میچ میں پاکستان کو روایتی حریف بھارت نے با آسانی 6 وکٹوں سے شکست دے کر ٹورنامنٹ سے تقریباً باہر کر دیا ہے۔ اس شکست پر سابق کرکٹرز کے تجزیے اور تبصرے جاری ہیں۔

ایک مقامی نجی ٹی وی کے اسپورٹس پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے کہا کہ کپتان کی ذمہ داری بنتی ہے، کیونکہ اسے ٹیم کو فرنٹ سے لیڈ کرنا ہوتا ہے۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ اچھا ٹوٹل کرنے کے لیے رضوان یا سعود شکیل میں سے ایک کو لمبا اسکور کرنا تھا لیکن بیٹنگ میں بڑی غلطیاں کیں اور سیٹ ہو کر وکٹیں گنوائیں۔ مخالف سائیڈ کو بھی پتہ تھا کہ یہ ڈاٹ بالز کھیل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پاور پلے میں تین کی اوسط سے رنز بنائے وکٹیں بھی گنواتے رہے تو پھر حریف نے تو حاوی ہی ہونا تھا۔ ہم 2025 میں 1980 کی کرکٹ کھیل کر سوائے ہار کے اور کیا نتیجہ حاصل کر سکتے ہیں۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ میرے نزدیک اس پچ پر پاکستان 280 اسکور کر کے بھارت کو دباؤ میں لا سکتی تھی لیکن ہم نے یہ موقع گنوا دیا۔

سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ہم میں سے ہی لوگ ہیں جو سسٹم کو مضبوط نہیں کرنا چاہتے۔ اگر کرکٹ کو مضبوط کرنا ہے تو ٹائم دینا ہوگا۔ منیجمنٹ ابھی سے اگلے ورلڈ کپ کی تیاری کرے۔ کسی کو بھی لاکر بٹھاؤ، اس کو اپنے پلانز پر عمل کرنے کے لیے کچھ وقت دو۔ یہ نہیں ہونا چاہیے کہ چیئرمین تبدیل ہونے کے ساتھ ہی کپتان، کوچز اور منیجمنٹ سب کو تبدیل کر دیا جائے۔

سابق کپتان محمد یوسف نے کہا کہ بھارت کے خلاف میچ میں ایک وقت میں ہم اچھی پوزیشن میں تھے لیکن ناکامی کے ڈر سے ہمارے کسی کھلاڑی نے جی داری سے بیٹنگ نہیں کی۔ کسی نے سامنے نکل کر ہٹ کرنے اور چھکا مارنے کی کوشش نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ رضوان نے کل بہت مایوس کیا اور ان کی بیٹنگ پاکستان ٹیم کے لیے تباہ کن تھی۔ جب انہوں نے اتنی ڈاٹ بال کھیل لی تھیں تو سیٹ ہونے کے بعد بڑی اننگ کھیلنی چاہیے تھے۔ وہ سینئر کھلاڑی ہیں لیکن اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی۔

محمد یوسف نے کہا کہ کل بیٹنگ تیکینیک سے عاری تھی۔ ڈاٹ بالز زیادہ کھیلیں، اسٹرائیک تبدیل نہیں کی۔ یہ ہمارا کافی پرانا مسئلہ ہے۔ دوسری بات پے در پے تبدیلیوں کا ہے کسی کو بھی سیٹ ہونے کے بعد تبدیل کر دیا جاتا ہے جس کے طویل مثبت نتائج سامنے نہیں آتے۔

اس موقع پر آفریدی نے ویرات کوہلی کی بیٹنگ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس نے بڑی اچھی اننگ کھیلی اور وہ جب بھی پاکستان کے خلاف کھیلتا تو ہمارے بولرز کو بہت مزے سے کھیلتا ہے۔

پاکستان کیخلاف ویرات کوہلی کی کون سی سنگین غلطی ان کے گلے پڑ سکتی تھی؟

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں