سابق پاکستانی کرکٹرز نے مطالبہ کیا ہے کہ بابراعظم، رضوان، شاہین آفریدی کو ٹی ٹوئنٹی نہ کھلایا جائے، تینوں کی ٹی 20 ٹیم میں جگہ نہیں بنتی۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ہرلمحہ پُرجوش میں گفتگو کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے چیمپئنز ٹرافی میں پاکستانی ٹیم کی بدترین کارکردگی پر میزبان وسیم بادامی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کھلاڑیوں کو اب آرام تو لازمی دیا جائے گا، کیونکہ انہیں دوبارہ واپس بھی تو لانا ہے۔
باسط علی نے کہا کہ انہیں ایک مضبوط ٹیم کے خلاف نہیں کھلایا جائے گا، تاکہ ان کی آگے جگہ بن جائے، تاکہ نئے لڑکے فیل ہوجائیں، انہوں نے کہا کہ ہم ہی بولیں گے کہ یار بابر کے ساتھ زیادتی ہوئی، شاہین کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، ان کی سوچ کو پکڑا کریں۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ آپ کو یہ بولنا چاہئے کہ ہم نے ٹی ٹوئنٹی کے لئے آپ کو لینا ہی نہیں ہے، ایسے ہونا چاہئے۔۔ بابر کو، رضوان کو، شاہین کو ان سب کے نام لے کر بولیں، لیکن بولیں گے نہیں کیونکہ واپس بھی تو انہیں ہی لانا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم 1988 سے سن رہے ہیں کہ طویل مدتی منصوبہ بندی کریں گے، طویل مدتی منصوبہ بندی نہیں دیکھی لیکن پیراشوٹ سے کھلاڑی آتے دیکھے۔
سابق کرکٹر کامران اکمل نے کہا کہ بابر اعظم، محمد رضوان، شاہین آفریدی کو ٹی ٹوئنٹی نہ کھلایا جائے، بابر اعظم، رضوان، شاہین آفریدی کو ٹیسٹ کرکٹ کھلائی جائے۔
کامران اکمل نے کہا کہ بابر، رضوان، شاہین ون ڈے ٹیم میں بڑی ٹیموں کیخلاف آئیں، متبادل کھلاڑی چاہیے تو پی سی بی کو فیصلے لینے پڑیں گے۔
انھوں نے کہا کہ بابر، رضوان، شاہین کو اب ٹی ٹوئنٹی کھیلنے کی ضرورت بھی نہیں، مختلف سیریز میں نئے کھلاڑیوں کو ٹیم میں کھلانا چاہیے، انگلینڈ جوروٹ کو صرف آئی سی سی ایونٹ میں لیکر آتی ہے، پی سی بی کو اب ٹیم میں نئے کھلاڑیوں کو لانا پڑیگا۔
پاک بھارت میچ میں پاکستان زندہ باد کا نعرہ، مسلم شہری کا گھر مسمار
کامران اکمل نے کہا کہ بابراعظم سے بڑے ریکارڈ بنوانے ہیں، ٹیسٹ اور ون ڈے کھلائیں، ہمیں ٹی ٹوئنٹی میں نئے کھلاڑیوں کو کھلانا پڑیگا، ڈومیسٹک کے پرفارمرز کو ٹیم میں لانا چاہیے۔