جمعرات, مارچ 6, 2025
اشتہار

واش روم میں بسمہ اللہ پڑھنا کیسا ہے؟ مفتیان کرام نے وضاحت کردی

اشتہار

حیرت انگیز

آج کل زیادہ تر گھروں میں اٹیچڈ باتھ یا واش روم کا رواج بہت زیادہ عام ہوچکا ہے جس میں ایک ہی جگہ غسل خانہ اور استنجا خانہ موجود ہوتا ہے۔

سب سے اہم سوال جو اس حوالے سے اکثر پوچھا جاتا ہے کہ کیا واش روم کے اندر نہانے یا وضو کرنے سے پہلے بسمہ اللہ پڑھی جاسکتی ہے؟

کچھ ایسا ہی ایک سوال اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام شان رمضان کے سیگمنٹ ’عالِم اور عالَم‘ میں علمائے کرام سے پوچھا گیا۔

جس کے جواب میں مفتی اکمل قادری نے بتایا کہ بہتر طریقہ یہ ہے کہ واش روم میں جانے پہلے بسمہ اللہ اور بیت الخلاء جانے کی دعا پڑھ لی جائے۔اس کے اندر پڑھنے سے ہر صورت اجتناب برتا جائے۔

اس سوال کے جواب میں علامہ رضا داؤدانی نے مفتی اکمل قادری کی اس بات کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ احادیث میں بھی ایسا ہی لکھا کہ بیت الخلاء میں جانے سے قبل بسمہ اللہ اور دعا پڑھنی چاہیے۔

ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی جگہ کے بارے میں آپ کو یقین ہو کہ وہ پاک ہے تو پاک ہوگی اور اگر ناپاکی کا یقین ہے تو ناپاک ہوگی ، البتہ اگر اس معاملے میں شکوک و شبہات ہوں تو اسے پاک ہی سمجھا جائے گا تو وہاں غسل اور وضو کرسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں : دوران ورزش ہیڈ فونز پر ’تلاوت قرآن‘ سننا؟ علماء کی وضاحت

اس حوالے سے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام شان رمضان میں امریکا میں مقیم ایک پاکستانی کالر نے سوال کیا کہ میں جم میں ورزش کرنے جاتا ہوں تو وہاں تیز آواز میں گانے چل رہے ہوتے ہیں تو میں ہیڈ فونز لگا کر تلاوت سننا شروع کردیتا ہوں۔ کیا یہ عمل ٹھیک ہے؟

جس کے جواب میں مفتی اکمل قادری نے بتایا کہ حکم ربی ہے کہ جب قرآن پڑھا جائے تو خاموش رہو اور غور سے سنو، لہٰذا تلاوت قرآن کے بجائے کوئی ذکر اذکار کی آڈیو لگالیں تو بہتر رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ کوشش اور نیت تو بہت اچھی ہے، علماء کے نزدیک یہ عمل نامناسب ضرور ہے لیکن گناہ نہیں ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں