اشتہار

دوران ورزش ہیڈ فونز پر ’تلاوت قرآن‘ سننا کیسا ہے؟ علمائے کرام کی وضاحت

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : اکثر لوگوں کی عادت ہوتی ہے کہ وہ کسی کام مشغول ہوکر کانوں میں ہینڈ فری لگا کر گانے سنتے ہیں یا کسی سے فون پر لمبی لمبی گفتگو کرتے ہیں۔

اس حوالے سے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام شان رمضان میں جید علمائے کرام لوگوں کے مختلف سوالات کے جوابات احکامات شریعہ کے مطابق دیتے ہیں۔

امریکا میں مقیم ایک پاکستانی نے سوال کیا کہ میں جم میں ورزش کرنے جاتا ہوں تو وہاں تیز آواز میں گانے چل رہے ہوتے ہیں تو میں ہیڈ فونز لگا کر تلاوت سننا شروع کردیتا ہوں۔ کیا یہ عمل ٹھیک ہے؟

- Advertisement -

جس کے جواب میں مفتی اکمل قادری نے بتایا کہ حکم ربی ہے کہ جب قرآن پڑھا جائے تو خاموش رہو اور غور سے سنو، لہٰذا تلاوت قرآن کے بجائے کوئی ذکر اذکار کی آڈیو لگالیں تو بہتر رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ کوشش اور نیت تو بہت اچھی ہے، علماء کے نزدیک یہ عمل نامناسب ضرور ہے لیکن گناہ نہیں ہے۔

اس حوالے سے شیعہ عالم دین علامہ رضا داؤدانی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ فقہ جعفریہ میں یہ معاملہ تھوڑا سا مختلف ہے انہوں نے بتایا کہ ایسی حالت میں حمد نعت یا کوئی بھی دعائیں اور مناجات حتیٰ کے قرآن پاک بھی ترجمے کے ساتھ سنا جاسکتا ہے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں