جمعرات, مارچ 13, 2025
اشتہار

جعفر ایکسپریس پر حملہ کرنے والے تمام 33 دہشت گرد ہلاک، 21 مسافر اور 4 ایف سی اہلکار شہید

اشتہار

حیرت انگیز

راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس پر حملہ کرنے والے تمام دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ 21 مسافر اور 4 ایف سی اہلکار شہید ہوئے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر احمد شریف نے کہا کہ دہشت گردوں نے 21 مسافروں کو شہید کیا، مجموعی طور پر ایف سی کے 4 اہلکار شہید ہوئے، مرحلہ وار بوگیوں کو کلیئر کیا گیا اور تمام دہشت گردوں کو واصل جہنم کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن کامیاب ہوگیا یرغمالیوں میں سے کسی ایک کو نقصان نہیں پہنچا، کلیئرنس آپریشن کے دوران کسی معصوم مسافر کو نقصان نہیں پہنچا، جعفر ایکسپریس حملے کے بعد گیم کے رولز تبدیل ہوچکے ہیں، علاقے کی جانچ پڑتال جاری ہے، ٹرین کی جانچ بی ڈی ایس کررہا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ ٹرین مسافروں کی شہادتیں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن سے پہلے ہوئیں، انتہائی مہارت اور احتیاط کے ساتھ آپریشن کیا گیا، سب سے پہلے فورسز کے نشانہ بازوں نے خودکش بمباروں کو واصل جہنم کیا۔

انہوں نے کہا کہ جعفر ایکسپریس حملے کے بعد گیم کے رولز تبدیل ہوچکے ہیں، آپریشن کامیاب ہوگیا، یرغمالیوں میں سے کسی ایک کو نقصان نہیں پہنچا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ایسے دہشت گردوں کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا، ایسے دہشت گردوں کو دین اسلام، پاکستان اور بلوچستان سے کوئی تعلق نہیں، دہشت گردوں نے 11 مارچ کو دن ایک بجے بولان کے قریب ٹرین کو روکا۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ 11 مارچ کو ایک بجے کے قریب ریلوے ٹریک کو دھماکے سے اڑایا، ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس میں 440 افراد موجود تھے، علاقہ دشوار گزار اور آبادی و روڈ سے دور ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے یرغمالیوں کو انسانی شیلڈ کے طور پر استعمال کیا، آپریشن میں آرمی، ایئرفورس، فرنٹیئر کور اور آج ایس ایس جی کمانڈو نے حصہ لیا، بازیابی کا آپریشن فوری شروع کیا گیا، مرحملہ وار یرغمالیوں کو رہا کروایا گیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشت گرد افغانستان میں ماسٹر مائنڈ سے سیٹلائٹ کے ذریعے رابطے میں تھے، کل شام تک 100 کے لگ بھگ مسافروں کو بحفاظت بازیاب کرایا گیا، آج بھی ایک بڑی تعداد میں یرغمال مسافروں کو بازیاب کروایا گیا۔

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں