سندھ کے ضلع عمر کوٹ میں سرکاری گوداموں کے باہر رکھی گندم کو دیمک لگ گئی ہزاروں من اناج ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے ممتاز آریسر کے مطابق سندھ کے ضلع عمر کوٹ میں سرکاری گوداموں سے باہر پڑی گندم کو دیمک لگ گئی ہے اور انتظامیہ کی جانب سے حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے باعث ہزاروں من گندم ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت نے گزشتہ سال عمر کوٹ ضلع میں گندم کی خریداری کے لیے ایک لاکھ 50 ہزار بوری خریداری کا ہدف مقرر کیا گیا جس کا 75 فیصد حاصل بھی کر لیا گیا تھا۔
تاہم سرکاری گوداموں میں گنجائش کم ہونے کے باعث ہزاروں من گندم کھلے آسمان کے نیچے رکھی گئی جسے اب دیمک لگ چکی ہے۔
محکمہ خوراک حکام کی جانب سے اس گندم کو محفوظ بنانے کے لیے کسی قسم کے اقدامات نہیں کیے گئے ہیں، جس کے باعث ہزاروں من گندم ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
عمر کوٹ میں ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر کا عہدہ تین ماہ سے خالی ہے جبکہ گندم کی صورتحال پر ڈپٹی کمشنر نوید احمد لاڑک سے موقف لینے کی کوشش کی گئی مگر انہوں نے معاملے سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے بات کرنے انکار کر دیا۔
دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت کم ہونے باعث کاشتکاروں نے اپنی ضرورت کے مطابق گندم کاشت کی ہے جس کے باعث مقامی تاجروں کی گندم کی بلیک مارکیٹنگ کی صورت میں آنے والے دنوں میں ایک بار پھر گندم کے بحران کا خدشہ ہے۔