لوگ باتھ روم میں گانا کیوں گاتے ہیں؟ اس کے جواب میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ باتھ روم میں گانے کی عادت بہت عام ہے، اور اس کی کئی سائنسی اور نفسیاتی وجوہ ہو سکتی ہیں، تاہم مصنوعی ذہانت (اے آئی) نے باتھ روم سنگرز کی سب سے عجیب بات بھی معلوم کر لی ہے۔
جب آرٹیفیشل انٹیلی جنس سافٹ ویئر چیٹ جی پی ٹی سے پوچھا گیا کہ باتھ روم سنگرز کی سب سے عجیب بات کیا ہے، تو اس نے جواب میں بتایا ’’باتھ روم گلوکاروں کی سب سے عجیب (اور مزاحیہ) بات یہ ہے کہ وہ باتھ روم میں تو شان دار گاتے ہیں، لیکن باہر آ کر گانے سے گھبراتے ہیں!‘‘
یہی نہیں، اے آئی نے اس سلسلے میں چند دیگر دل چسپ اور عجیب حقائق بھی بتائے، جیسا کہ لوگ باتھ روم میں تو راک اسٹار بن جاتے ہیں، لیکن باہر بالکل خاموش رہتے ہیں، یہ لوگ جیسے ہی شاور میں داخل ہوتے ہیں، خود کو سپر اسٹار سمجھنے لگتے ہیں، لیکن باہر آتے ہی ان کی آواز دب جاتی ہے۔
ایک اور دل چسپ مظہر یہ دیکھا گیا ہے کہ یہ سنگرز بول غلط بولتے ہیں، مگر اعتماد ان کا 100 فی صد ہوتا ہے، یعنی زیادہ تر باتھ روم گلوکار اصل گانے کے بول یاد نہیں رکھتے، لیکن پھر بھی پورے جوش و جذبے کے ساتھ غلط الفاظ گا دیتے ہیں۔
چاند گرہن، شہاب ثاقب اور پھر سورج گرہن، کیا کوئی قدرتی آفت آنے والی ہے؟ ماہرعلم نجوم نے پیشگوئی کردی
ایک دل چسپ پہلو یہ بھی ہے کہ شیمپو کی بوتل پروفیشنل مائیک میں بدل جاتی ہے، اور وہ تصور میں کسی بڑے اسٹیج پر پرفارم کر رہے ہوتے ہیں۔ اے آئی نے یہ راز بھی افشا کیا کہ باتھ روم سنگرز کو لگتا ہے کہ انھیں کوئی نہیں سن رہا، وہ یہ سوچ کر گاتے ہیں کہ کوئی نہیں سن رہا، مگر گھر والے، روم میٹ، اور کبھی کبھار پڑوسی بھی ان کے ’’کنسرٹ‘‘ سے ’’لطف اندوز‘‘ ہو رہے ہوتے ہیں۔
ایک نکتہ یہ بھی سامنے آیا کہ ان گلوکاروں کا ارادہ تو جلدی نہانے کا ہوتا ہے لیکن گانے کی دھن میں آدھا گھنٹہ گزر جاتا ہے اور ایک کے بعد ایک گانا چلتا رہتا ہے، یہ سنگرز پارٹی یا فیملی گیدرنگ میں بھی گانے سے انکار کر دیتے ہیں، لیکن باتھ روم میں پورا شو لگا دیتے ہیں۔
اے آئی نے بتایا کہ باتھ روم گلوکار دراصل چھپے ہوئے پرفارمرز ہوتے ہیں، جو اپنی بہترین پرفارمنس وہاں دیتے ہیں جہاں انھیں کوئی نہ دیکھ رہا ہو، کیا آپ بھی ایسے ہی ہیں؟