غاصب صہیونی ریاست اسرائیل نے غزہ میں ظلم کی انتہا کر دی اور ماہ رمضان میں بدترین بمباری کرتے ہوئے 174 بچوں کو شہید کر ڈالا۔
غاصب صہیونی ریاست اسرائیل نے غزہ کے مظلوم عوام پر ظلم کی انتہا کر دی اور ماہ رمضان میں بدترین بمباری کرتے ہوئے 174 بچوں کو شہید کر دیا۔
گزشتہ 24 گھنٹے میں اسرائیلی حملوں میں فلسطینی شہدا کی تعداد 400 سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔ ان میں بچوں کے ساتھ 89 خواتین بھی شامل ہیں۔
آج صبح اسرائیلی طیاروں نے جنوبی غزہ میں بمباری کی جس سے 14 افراد جان سے گئے۔ اسرائیل نے شمالی غزہ میں ٹینک پہنچا دیے ہیں۔
صیہونی فورسز نے حملوں کے دوران انسانی اور جنگی تمام اخلاقیات کو پیروں تلے روندتے ہوئے خیموں، اسکولز اور رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں پانچ منزل عمارت بھی زمین بوس ہوگئی۔
جنگی جنون میں مبتلا اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ یہ بمباری ابھی شروعات ہے۔ دوسری جانب حماس کے ترجمان اسامہ ہمدان کا کہنا ہے اگر اسرائیل کو لگتا کہ اس طرح کی کارروائیوں سے معاہدہ بدل جائے گا، تو یہ ان کی خام خیالی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے معاہدے کو نقصان پہچایا۔ جو نتائج امریکا اور اسرائیل چاہتے تھے، اب وہ نہیں ہونگے۔