پیر, اپریل 28, 2025
اشتہار

سرکاری ہتھیار چوری کرنے والے کانسٹیبلز سے خریداری کرنے والے کون تھے؟ انٹیروگیشن رپورٹ میں سنسنی خیز انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: سی ٹی ڈی انٹیلیجنس ونگ آرمز ٹریفکنگ مانیٹرنگ ڈیسک نے تھانوں سے سرکاری ہتھیار اور گولیاں چوری کر کے سستے داموں پیٹی بند بھائیوں کو ہی فروخت کرنے والے 2 پولیس کانسٹیبلز کو گرفتار کیا، دوران تفتیش کانسٹیبلز نے کیا انکشافات کیے، اس سلسلے میں ملزمان کی انٹیروگیشن رپورٹ اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی ہے۔

سی ٹی ڈی انٹیلیجنس ونگ آرمز ٹریفکنگ مانیٹرنگ ڈیسک نے ناجائز اور سرکاری ہتھیاروں اور گولیوں کی چوری اور خرید و فروخت میں ملوث 2 پولیس کانسٹیبلز عبدالقادر میمن اور اویس احمد عرف باکسر عرف لمبا کو گرفتار کیا تھا، جنھوں نے ابتدائی تفتیش کے دوران اہم انکشافات کیے ہیں۔

ہتھیار چوری پولیس کانسٹیبلز

ملزمان نہ صرف چوری شدہ سرکاری پستول بلکہ خیبر پختونخواہ سے غیر قانونی ہتھیار منگوا کر بھی کراچی میں فروخت کرتے تھے، جس میں اہم انکشاف یہ ہے کہ خریداروں میں بڑی تعداد بھی پولیس کانسٹیبلز کی ہی تھی، جو مختلف تھانوں میں تعینات ہیں۔

انٹیروگیشن رپورٹ


انٹیروگیشن رپورٹ کے مطابق ملزمان جہاں ڈیوٹی کرتے تھے وہیں سے سرکاری اسلحہ اور گولیاں چراتے تھے، اویس باکسر 2021 میں جب کہ عبدالقادر میمن 2023 میں بطور کانسٹیبل بھرتی ہوا، جس نے بے نظیر یونیورسٹی لیاری سے بی اے کیا تھا، عبدالقادر نے پہلی مرتبہ مصطفیٰ نامی شخص سے گلاک پستول 35 ہزار میں خریدا اور5 ہزار پرافٹ رکھ کر کانسٹیبل یاسر کو فروخت کر دیا، دوسرا گلاک بھی 5 ہزار پرافٹ رکھ کر کانسٹیبل نیبل کو 40 ہزار میں بیچا، تیسرا گلاک جنریشن 4 کانسٹیبل سعود ملا کو 35 ہزار میں بیچا۔

رپورٹ کے مطابق 1 بریٹا پستول کانسٹیبل فہیم سے خریدا اور کانسٹیبل یاسر کو فروخت کر دیا، مصطفیٰ نے 1 لاکھ کا سرکاری پستول دیا جو وہ فروخت کرنے آیا تو پکڑا گیا، رپورٹ کے مطابق پی او ایف پستول کانسٹیبل اویس نے تھانہ مدینہ کالونی سے چوری کیا تھا، عبدالقادر نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا ہے کہ اس نے پی او ایف کے 2 سرکاری نائن ایم ایم پستول کانسٹیبل یاسر سے خریدے تھے، جن میں ایک پستول 75 ہزار دوسرا 70 ہزار میں خریدا تھا۔

عبدالقادر نے بتایا کہ خریدا گیا ایک پستول دوران گرفتاری اس سے برآمد ہوا، عبدالقادر نے کہا ’’میں نے کلاشنکوف کے 50 راؤنڈ کانسٹیبل رانا سلیمان کو 10 ہزار روپے میں فروخت کیے، کلاشنکوف کی گولیاں میٹھادر تھانے کے کوت سے پہرے کے دوران چوری کی تھی۔‘‘

گرفتاری کے دوران کلاشنکوف کی گولیاں بھی برآمد ہوئیں، رپورٹ کے مطابق عبدالقادر نے کانسٹیبل اویس سے 2 چوری شدہ نائن ایم ایم پستول بھی خریدے، ایک پستول پی کیو آر کے سپاہی سکندر سفی کو 85 ہزار میں فروخت کیا تھا، گرفتار پولیس کانسٹیبلز غیر قانونی ہتھیاروں کی باقاعدہ فروخت کا دھندہ منظم طریقے سے کرتے تھے اور کے پی کے میں بخت تاج اور سرزمین نامی اسلحہ ڈیلروں سے کراچی منگوا کر فروخت کرتے تھے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش کا عمل جاری ہے۔

اہم ترین

نذیر شاہ
نذیر شاہ
نذیر شاہ کراچی میں اے آر وائی نیوز کے کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں