لاہور: بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کرنے والا دو رکنی بینچ تحلیل ہوگیا۔
لاہور ہائیکورٹ کا 2 رکنی بینچ جسٹس سید شہباز علی رضوی اور جسٹس طارق سلیم شیخ پر مشتمل تھا تاہم اب جسٹس طارق محمود باجوہ نئے 2 رکنی بینچ میں شامل ہیں۔
جسٹس شہباز علی رضوی کی سربراہی میں نیا بینچ انسداد دہشتگردی عدالت کے فیصلوں کے خلاف 5 مئی سے سماعت کرے گا۔ جسٹس طارق سلیم شیخ 5 مئی سے بہاولپور بینچ میں مقدمات پر سماعت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی کے مقدمے میں 17 ملزمان پر فرد جرم عائد
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے منظوری کے بعد مقدمات کی سماعت کا نیا ججز روسٹر جاری کر دیا۔
عمران خان نے 11 جنوری 2025 کو جناح ہاؤس حملہ سمیت 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کیلیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
بانی پی ٹی آئی نے بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے جناح ہاؤس حملہ سمیت دیگر مقدمات میں درخواست ضمانت دائر کی تھیں جن میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ 9 مئی کو عمران خان اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھے، واقعات میں ان کا کوئی کردار نہیں مگر سازش کا الزام لگا اور مقدمات میں نامزد کیا گیا۔
درخواستوں میں کہا گیا تھا کہ عمران خان 2 برس سے مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں، ان کے خلاف انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے، ماتحت عدالت نے بھی حقائق کو نظر انداز کر کے ضمانتیں مسترد کیں۔
اس میں استدعا کی گئی تھی کہ 8 مقدمات میں رہائی کیلیے ضمانت کی درخواستیں منظور کی جائے۔
اس سے قبل عمران خان نے ضمانت کیلیے انسداد دہشتگردی عدالت سے رجوع کیا تھا، بعد ازاں انسداد دہشتگردی عدالت نے 12 مقدمات میں سے 4 مقدمات میں ضمانت منظور کی تھی اور 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں تھیں۔