یروشلم: اسرائیل کی حکومت نے خفیہ ادارے شن بیٹ کے سربراہ کی برطرفی کے سلسلے میں اپنے نئے فیصلے سے عدالت کو آگاہ کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکومت نے منگل کو سیکیورٹی چیف رونن بار کی برطرفی کا فیصلہ واپس لے لیا ہے، نیتن یاہو حکومت نے رونن بار کی برطرفی کا فیصلہ معطل کرنے سے عدالت کو آگاہ کر دیا۔
نیتن یاہو نے شن بیٹ کے سربراہ رونن بار کو مارچ میں برطرف کر دیا تھا، تاہم اسرائیلی سپریم کورٹ نے نیتن یاہو حکومت کے فیصلے کو روک دیا تھا، اسرائیلی حکومت کے فیصلے نے بڑے پیمانے پر مظاہروں کو بھی جنم دیا تھا۔
اسرائیل کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ کا مستعفی ہونے کا اعلان
اے ایف پی کے مطابق سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ’’حکومت نے رونن بار کو برطرف کرنے کے لیے 20 مارچ 2025 کے اپنے فیصلے کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘
یاد رہے کہ رونن بار نے گزشتہ روز بیان دیا تھا کہ وہ 15 جون کو عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔ نیتن یاہو اور رونن بار کے درمیان حماس کے 7 اکتوبر 2023 کے حملے میں سیکیورٹی کی ناکامی پر اختلافات ہیں۔