اسلام آباد: وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ہیلتھ سیکٹر میں چینی سرمایہ کاروں کیلیے وسیع امکانات موجود ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے ایس سی او کانفرنس کے دوران چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن سے ملاقات کی، چینی نیشنل ہیلتھ کمیشن نے وزیر صحت کا پُرتپاک استقبال اور نیک تمناؤں کا اظہار۔
وزیر صحت نے کورونا وبا کے دوران چین کی جانب سے فراہم کی گئی امداد کو سراہا اور چینی حکومت کا پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: چینی طبی کمپنیوں کو پاکستان میں اپنے پیداواری یونٹس قائم کرنے کی دعوت
اس موقع پر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پرائمری وٹرشری ہیلتھ کیئر میں خلا کم کرنے کیلیے ٹیلی میڈیسن کا استعمال ناگزیر ہے، پاکستان میں ٹیلی میڈیسن کے فروغ کیلیے وسیع مواقع موجود ہیں، چینی تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے بھرپور پیش رفت کی جا رہی ہے۔
انہوں نے فارما انڈسٹریز اور میڈیکل آلات بنانے والی کمپنیوں کو سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بیشتر ادویہ ساز کمپنیاں اپنا خام مال چین سے درآمد کرتی ہیں، پاکستان ادویات کے شعبے میں چین سے ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی کا خواہاں ہے۔
وزیر صحت نے دوا سازی کے بنیادی اجزا اور خام مال کی پاکستان میں پیداوار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چینی ادویہ ساز کمپنیاں پاکستان میں پیداوری یونٹس قائم کریں، ڈریپ کے ماہرین چین میں جا کر وہاں کے تجربات سے مستفید ہوں۔
چینی ہیلتھ کمیشن نے مصطفیٰ کمال کی تجاویز کا خیر مقدم کیا اور تجاویز کو مثبت انداز میں سراہا۔ دونوں نے صحت کے شعبے میں تعاون کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا۔
چینی ہیلتھ کمیشن نے کہا کہ دونوں ممالک میں صحت کے شعبے میں تعاون اور تبادلوں کو فروغ دینا ہے، دونوں ممالک روایتی چینی طب میں تعاون کو بڑھائیں گے۔