جمعرات, مئی 1, 2025
اشتہار

زرد بخار (یلو فیور) : مچھروں سے پھیلنے والا خطرناک مرض

اشتہار

حیرت انگیز

زرد بخار ایک مہلک بیماری ہے جو ایڈیس ایجپٹائی نامی مچھر کے کاٹنے سے ہوتی ہے۔ اسے زرد بخار کا نام دیا گیا ہے کیونکہ یہ انتہائی درجے کے بخار کے ساتھ مریضوں میں یرقان کا سبب بھی بنتی ہے۔

زرد بخار کی یہ بیماری عام طور پر افریقی اور کچھ جنوبی امریکی ممالک میں بھی پائی جاتی ہے، یہ بخار ایک طرح کے وائرس سے پیدا ہوتا ہے جو بندر سے انسان تک مچھر کے ذریعے پہنچ سکتا ہے۔

عالمی صحت کے ماہرین نے زرد بخار (یلو فیور) کو مچھروں سے پھیلنے والی ایک مہلک بیماری قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ عالمی وبا کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔

این پی جے وائرسز نامی جریدے میں شائع ہونے والی حالیہ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ  یہ بیماری ‘ایڈیس ایجپٹی’ اور ‘ہیماگوگس’ قسم کے مچھروں سے پھیلتی ہے جو اندرونی خون رسانی کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔

شہروں میں آبادی کے بے ہنگم پھیلاؤ اور بین الاقوامی سفر میں اضافہ اس کے پھیلاؤ کی بڑی وجوہات ہیں۔

Yellow fever

زرد بخار کی علامات :

زرد بخار کی علامات میں ابتدائی طور پر تیز بخار، کپکپی، پٹھوں میں درد اور شدید تھکاوٹ کا احساس کمر، ٹانگوں سر اور آنکھوں میں درد ہوتا ہے ابتدائی طور پر یہ حالت تین دن تک رہتی ہے پھر منہ سرخ ہو جاتا ہے۔

دیگر علامات میں کھال خشک ہو کر پیلی پڑ جاتی ہے، قے میں خون آنے لگتا ہے پیشاب گرم ہو کر گاڑھا پڑ جاتا ہے، نبض کی رفتار بہت تیز ہو جاتی ہے، بخار دو تین دن بعد اترنے لگتا ہے۔ تاہم گردوں اور دل کے افعال میں خرابی سے موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں اس بخار کے سالانہ تقریباً 2لاکھ کیسز رپورٹ ہوتے ہیں اور ہر سال 30ہزار اموات واقع ہوتی ہیں۔ اس بخار کی شرح اموات 7.5فیصد سے 50فیصد تک ہوسکتی ہے۔

ایڈیس ایجپٹائی نامی مچھر کی پہچان یہ ہے کہ اس کی ٹانگوں پر سیاہ و سفید دھاری دار نشانات اور سینے پر لیٹر "لائرا” کی شکل کا نشان پایا جاتا ہے یہ مچھر زیادہ تر شہری علاقوں میں پایا جاتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق ویکسینیشن ہی اس بیماری سے بچاؤ کا واحد اور مؤثر ذریعہ ہے، ماہرین صحت نے تمام ممالک سے اس وائرس کی نگرانی کے نظام کو مضبوط بنانے اور عوامی آگاہی مہم چلانے کی اپیل کی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں