پہلگام میں پیش آنے والے حملے کے بعد بھارت نے انتقامی پالیسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کی تمام کمرشل اور فوجی پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت نے پاکستان کیلئے فضائی حدود بند کردی، یہ اقدام 23 اپریل سے 23 مئی 2025 تک نافذ العمل رہے گا۔
مقبوضہ کمشیر میں پلگام حملے کے بعد بھارت نے بغیر کسی تحقیق کے پاکستان پر انگلیاں اٹھائیں، سندھ طاس معاہدہ معطل کیا، اٹاری-واہگہ بارڈر بند کیا، پاکستانی شہریوں کے ویزے منسوخ کیے، اور اب فضائی حدود بند کر کے دشمنی کو مزید بڑھا دیا ہے۔
پی آئی اے کی پرواز بھارت کی بجائے چین کی فضائی حدود استعمال کرے گی
پاکستانی فضائی حدود بند ہونے سے بھارتی ایئر لائنز کی پروازوں کے دورانیے میں اضافہ، ٹکٹس بھی مہنگے
بھارت نے اپنی دشمنی کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے اپنی مغربی سرحد پر جدید جامنگ سسٹمز نصب کیے ہیں، تاکہ پاکستانی فضائیہ کی نیویگیشن اور حملے کی صلاحیت کو متاثر کرنے کی کوشش کی جاسکے۔
بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ یہ نظام امریکی، روسی اور چینی سیٹلائٹ نیویگیشن کو بلاک کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو پاکستانی فضائیہ کا حصہ ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان پر الزام لگنے کے بعد بھارت نے انتقامی پالیسی اپنائی تھی جس کے جواب میں پاکستان نے بھی بھارت کیلئے اپنی فضائی حدود بند کردی تھی۔
پاکستانی فضائی حدود کی بندش کے بعد بھارتی ایئرلائنز نے ویانا کو ٹرانزٹ اسٹیشن بنالیا، ایوی ایشن ذرائع کے مطابق 24 گھنٹے میں ایئر انڈیا کے 20 طیاروں کی ویانا میں ری فیولنگ ہوئی اور عملہ بھی تبدیل کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ دہلی، ممبئی، بنگلور سے روانہ ہوئی امریکا اور کینیڈا کی پروازوں نے ویانا ایئرپورٹ پر قیام کیا، سان فرانسسکو، ٹورانٹو، شکاگو، واشنگٹن، نیویارک کی پروازیں بھی ویانا اسٹاپ اوور میں شامل ہیں۔