جمعرات, مئی 8, 2025
اشتہار

’میرے الفاظ بہتر ہوسکتے تھے‘ عینا آصف کی ڈپریشن سے متعلق بیان پر وضاحت آگئی

اشتہار

حیرت انگیز

شوبز انڈسٹری کی اداکارہ عینا آصف کی ڈپریشن سے متعلق اپنے بیان پر وضاحت آگئی۔

اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’پرورش‘ میں مرکزی کردار نبھانے والی اداکارہ عینا آصف نے بیان پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ذہنی بیماری میں دوا اور دعا دونوں ضروری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم عموماً انہی موضوعات پر بات کرتے ہیں جن سے ہم خود کو جوڑ سکتے ہیں، اسی لیے میں نے اس بحث میں حصہ لیا کیونکہ یہ باتیں میرے دل سے جڑی ہوئی تھیں لیکن میں مانتی ہوں کہ میرے الفاظ بہتر ہو سکتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ میرا مقصد یہ کہنا تھا کہ پاکستان میں ڈپریشن اور تھراپی جیسے موضوعات اب بھی ممنوع سمجھے جاتے ہیں، مدد مانگنا ایک بہادری کا قدم ہوتا ہے اور جب آپ کسی ماہرِ نفسیات کے پاس جاتے ہیں جو آپ سے کہتا ہے کہ آپ کا اللّٰہ پر یقین کمزور ہے، تو انسان فوراً خود کو کمتر محسوس کرنے لگتا ہے، ایسا لگتا ہے جیسے اللّٰہ آپ سے ناراض ہے، حالانکہ صرف آپ جانتے ہیں کہ آپ کا اللّٰہ سے تعلق کیسا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم جسمانی طور پر بیمار ہوتے ہیں تو ہم دعا بھی کرتے ہیں اور دوا بھی لیتے ہیں، اسی طرح ذہنی بیماری میں بھی دوا اور دعا دونوں کی ضرورت ہوتی ہے۔

عینا آصف کا کہنا تھا کہ ایسے افراد جنہیں ذہنی مسائل ہوتے ہیں، وہ اپنی روزمرہ زندگی کے معمولات کو صحیح طریقے سے سرانجام نہیں دے پاتے، ہمیں ان کے ساتھ ہمدردی اور سمجھ بوجھ کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ جب اللہ آپ کے ساتھ ہو تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ساری دنیا آپ کے خلاف ہو، ماہر نفسیات اور معالج صرف آپ کے پیسے کمانے کے لیے نہیں ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں