امریکا کے 94 قانون سازوں نے اسرائیل سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں انسانی امداد کے داخلے کی اجازت دے۔
مڈل ایسٹ آئی کی رپورٹ کے مطابق 94 امریکی ہاؤس ڈیموکریٹس نے ایک خط پر دستخط کیے جس میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فوری طور پر غزہ میں انسانی امداد کی اجازت دے۔
امریکی قانون سازوں نے انسانی امداد روکنے کو اسرائیل کیلیے اسٹریٹجک طور پر نقصان دہ قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: کوئی انسانی امداد غزہ میں داخل نہیں ہوگی، اسرائیل کی ہٹ دھرمی
اسرائیلی سفیر یچیل لیٹر اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کو لکھے گئے خط میں انہوں نے کہا کہ ہم غزہ کی پٹی میں انسانی امداد روکنے کیلیے اسرائیلی حکومت کی موجودہ پالیسی کے خلاف تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی شہریوں کو پہنچنے والے نقصان کے علاوہ یہ اسٹریٹجک طور پر نقصان دہ ہے، اس سے اسرائیل کی بین الاقوامی حیثیت اور طویل مدتی سلامتی کو نقصان پہنچائے گا۔
گزشتہ ماہ اسرائیل میں امریکی سفیر نے حماس سے غزہ میں امداد داخل ہونے کیلیے جنگ بندی کی تجویز کو قبول کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
امریکی سفیر مائیک ہکابی نے حماس سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ قیدیوں کی رہائی کیلیے مجوزہ جنگ بندی کو قبول کرے جس کے بدلے میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد محصور علاقے میں داخل ہو جائے گی۔
انہوں نے ایکس پر ایک ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ جب ایسا ہو اور یرغمالیوں کو رہا کر دیا جائے جو کہ ہم سب کیلیے ایک فوری معاملہ ہے تب ہم امید کر سکتے ہیں کہ انسانی امداد آزادانہ طور پر داخل ہو جائے گی۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے مارچ میں جنگ بندی معاہدہ توڑنے کے بعد سے غزہ میں انسانی امداد کے داخلے پر مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے۔