پیرس: یورپی ممالک کے بعد فرانس نے روس کو یوکرین کے ساتھ جنگ بندی پر رضامند نہ ہونے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی دے دی۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے TF1 کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ اگر جنگ بندی نہ کی گئی تو روس کو نئی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ایمانوئل میکرون نے کہا کہ اگر روس جنگ بندی پر راضی نہیں ہوا تو آنے والے دنوں میں اس پر نئی پابندیاں عائد کرنے کے حق میں ہیں، ہم اس سلسلے میں جائزہ لے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: روس یوکرین جنگ کا خاتمہ بھی قریب آ گیا، پیوٹن کی بڑی پیشکش
فرانس کے ممکنہ اہداف روس کی مالیاتی خدمات، تیل و گیس ہو سکتے ہیں۔
ایمانوئل میکرون کا مذکورہ بیان منگل کو جرمن چانسلر فریڈرک مرز کے بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ اگر روسی صدر پیوٹن جنگ بندی پر راضی نہیں ہوتے ہیں تو یورپی اتحادی روس پر پابندیوں میں نمایاں سختی کریں گے۔
فریڈرک مرز نے ممکنہ اہداف کے طور پر توانائی اور مالیاتی منڈیوں سمیت شعبوں کا حوالہ دیا تھا۔
فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نول باروٹ نے پیر کو اپنے بیان میں کہا کہ یورپی کمیشن سے کہا گیا ہے کہ وہ نئی پابندیوں کی تجویز دے۔
برطانیہ، فرانس، جرمنی اور پولینڈ کے رہنماؤں نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ اگر روس نے 30 روزہ جنگ بندی کے مطالبات پر عمل نہیں کیا تو اسے سزا کے طور پر نئے اقدامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
روسی صدر پیوٹن نے 15 مئی کو ترکیہ کے استنبول میں یوکرین کے ساتھ براہ راست مذاکرات کا مطالبہ کیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس کی حمایت کی اور یورپی رہنماؤں کی کوششوں کو نقصان پہنچایا کہ وہ اپنی دھمکی کے ساتھ مضبوطی سے قائم ہیں۔
سفارت کاروں کا ماننا ہے کہ یوکرین جنگ پر یورپی یونین کی جانب سے روس پر عائد کی گئیں 16 پابندیوں کے بعد نئے اقدامات کو منظور کرنے کیلیے بلاک کے 27 ارکان کے درمیان ضروری اتفاق رائے حاصل کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔